کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی گرینڈ الائنس نے مطالبہ کیا ہے کہ کراچی کو فوری طور پر خود مختار مقامی حکومت پر مشتمل ڈویژن قرار دیا جائے،50 سال سے سندھ کے شہری نوجوانوں کی تعلیم اورروزگار کے قاتل کوٹہ سسٹم کو ختم کیا جائے ،کے جی اے کے عہدے دار یہاں کراچی پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے، جس میں کے جی اے کی تنظیم نو کا باضابطہ اعلان کیا گیا،جس کے مطابق ڈاکٹر امجد گلزار چیف پیٹرن، محمد اسلم خان چیئرمین، یوسف امام، ظفر الجمیل وائس چیئرمینز، ایس ایم ضمیر سیکریٹری جنرل، منظور شیخ ڈپٹی سیکریٹری، تحسین کمال میڈیا سیکریٹری اور عبدالرحیل خان کو یوتھ ونگ کا انچارج مقرر کیا گیا ہے، کےجی اے کے عہدے داروں نے شہرکے ایک معروف علاقے میں ایک اسپتال اور یونیورسٹی بنانے کے لیے جلد ایم او یو سائن کرنے کا بھی عندیہ دیا،انہوں نے مطالبہ کیا کہ کراچی کے انفرااسٹرکچر، سرکلر ریلوے اور کے فور منصوبے کی تعمیر کے لیے ہنگامی بنیادوں پر رقم کا اعلان کیا جائے اور ہر یو سی کو شہر کی ترقی کے لیے 50, 50 کروڑ روپے مہیا کیے جائیں،انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت صرف پنجاب تک محدود نہیں، انہوں نے واضح کیا کہ سندھ خصوصاً کراچی، وفاقی حکومت کو 60 فیصد سے زیادہ کما کر دیتا ہے، لہٰذا اس کمائی کا 15 فیصد کراچی کی فلاح و بہبود اور اس کے انفرااسٹرکچر کے لیے رکھا جائے، جب کہ سندھ حکومت کے بجٹ کا 90 فیصد کراچی مہیا کرتا ہے، اس لیے اس کا 50 فیصد کراچی کی ترقی، انفرااسٹرکچر، ٹرانسپورٹ،صحت، تعلیم اور کراچی کے نوجوانوں کے روزگار کے لیے رکھا جائے، مقامی افراد کو پولیس میں بھرتی کیا جائے اور جو لوگ ڈیپوٹیشن پر آئے ہوئے ہیں انہیں فوری ان کے ڈویژن میں ٹرانسفر کیا جائے۔