کراچی (نیوز ایجنسیز / نیوز ڈیسک) اسرائیلی میڈیا کی عمران خان کی مسلسل حمایت ، صیہونی اخبار میں مسلسل تیسرے مضمون میں کہا گیا ہے کہ عمران عوامی سطح پر اسرائیل مخالف ہیں تاہم اندرون ٓخانہ ہم خیال ہیں ، وہ رائے عامہ اورخارجہ پالیسی بدل سکتے ہیں، اسرائیل سے تعلقات میں پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے مضبوط مزاحمت کا سامنا ہے، مسئلے کے حل کیلئے موجودہ سیاسی قیادت کو بدلنا ہوگا، عمران خان کا کردار کلیدی ہوگا، ٹرمپ کی واپسی پاک اسرائیل تعلقات کو تیز کرسکتی ہے ، عمران خان کے بڑھتے اثر و رسوخ کے تناظر میں دیکھنا ہو گا پاکستان کس حد تک اسرائیل کیخلاف اپنی روایتی دشمنی بدل سکتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق یروشلم پوسٹ نے اسرائیل کے اخبار ٹائمز آف اسرائیل کے دعوؤں کی تصدیق کر دی کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان اسرائیل کے ہم خیال ہیں،پاکستان کو صہیونی ریاست سے تعلقات میں اسٹیبلشمنٹ کی مزاحمت کا سامنا ہے،عمران خان عوامی رائے اور فوجی پالیسی بدل سکتےہیں، پاکستان اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ اسرائیلی اخبار یروشلم پوسٹ میں خارجہ پالیسی کے برطانوی تجزیہ کار ہیری رچر کا مضمون شائع ہوا ہے جس میں انہوں نے اسرائیل کے مختلف ممالک کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے پر بات کی جس میں انہوں نے پاکستان کا ذکر بھی کیا۔مضمون میں کہا گیا کہ اگرچہ پاکستان کی طویل عرصے فلسطین کی حمایت پر مبنی پالیسی ہے تاہم حالیہ برسوں میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کی خواہش کے اشارے بھی ملے ہیں۔ یروشلم پوسٹ نے کہا کہ اگرچہ سابق وزیراعظم عمران خان نے اسرائیل کے خلاف عوامی سطح پر سخت سیاسی بیان بازی کی ہے لیکن اس کے باوجود وہ یہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان کو اپنی خارجہ پالیسی پر نظرثانی کی ضرورت ہے، بالخصوص ایسے وقت میں جب باقی مسلم ممالک بھی اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کررہے ہیں۔یروشلم پوسٹ نے کہا کہ عمران خان کی حالیہ انتخابات میں خاطر خواہ کامیابی پاکستان اسرائیل تعلقات کا از سر نو جائزہ لینے کا موقع فراہم کرتی ہے۔ پاکستان کو اسرائیل دوست خارجہ پالیسی کے اسٹریٹجک فوائد بھی حاصل ہوں گے لیکن اسرائیل سے تعلقات میں پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے مضبوط مزاحمت کا سامنا ہے۔ اسٹیبلشمنٹ نے طویل عرصے سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر آنے سے روکا ہوا ہے۔ مسئلے کے حل کے لئے موجودہ سیاسی قیادت کو بدلنا ہو گا اور اسرائیل سے تعلقات بہتر بنانے میں عمران خان کا کردار کلیدی ہو گا۔ عمران خان جیسی شخصیت عوامی رائے اور فوجی پالیسی دونوں کو تبدیل کرنے میں مرکزی کردار ادا کرسکتی ہیں۔یروشلم پوسٹ نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس میں واپسی پاکستان اسرائیل کے تعلقات کے عمل کو تیز کر سکتی ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ سفارتی اور معاشی فوائد کے ذریعے پاکستان جیسے ممالک کی حوصلہ افزائی کر سکتی ہے۔ عمران خان کے بڑھتے اثر و رسوخ اور اقتصادی بحران کے تناظر میں دیکھنا ہو گا کہ پاکستان کس حد تک اسرائیل کے خلاف اپنی روایتی دشمنی کو بدل سکتا ہے۔ اسرائیل کو تسلیم کرنے سے پاکستان کو اہم اقتصادی فوائد، بشمول زراعت، سائبر سیکیورٹی، اور دفاع، اور ممکنہ مالی سرمایہ کاری، حاصل ہوں گے۔