• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی میں پی ایم ڈی سی کا ٹیسٹ امیدواروں کے لیے وبال جان، کئی سو میٹر طویل قطاریں

کراچی( سید محمد عسکری ) کراچی میں پی ایم ڈی سی کا ٹیسٹ امیدواروں کے لیے وبال جان بن گیا، کئی سو میٹر لمبی قطاریں بن گئیں، ٹیسٹ صبح 10بجےتھا مگر صبح سات بجے سے مناسب انتظامات نہ ہونے کے باعث جامعہ این ای ڈی اور اوجھا کیمپس میں لائنیں لگ گئیں، ٹریفک جام ہوگیا، لوگوں نے گاڑیاں سڑکوں پر پارک کردیں، ڈاؤ یونیورسٹی کی جانب سے گیٹ پر ایک ایک امیدواروں کو داخلے کی اجازت دینے کے باعث صورتحال اور خراب ہوگئی ، قطاروں میں زبردستی گھسنے کے چکر میں طلبہ اور والدین کےدرمیان تلخ کلامی اور تکرار کا سلسلہ جاری رہا۔ کئی امیداور پرچہ دینے سے محروم رہے، اور انہیں  جامعہ میں داخلے کی اجازت نہ دی گئی،طالبات کے مطابق وہ ڈیڑھ گھنٹے سے لائن میں لگی ہیں سخت گرمی سے ان کا برا حال ہوگیا تھا جس کی وجہ سے وہ تازہ زہن کے ساتھ پرچہ نہیں دے سکیں۔ صدر پی ایم ڈی سی ڈاکٹر تاج نے بھی صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے وائس چانسلر ڈاؤ یونیورسٹی سے فون پر گفتگو کی اور امیدواروں کی جلد اور بروقت ٹیسٹ مراکز داخلے کو یقینی بنانے کی ہدایت کی جس کے بعد رپورٹنگ ٹائم 9بجے سے بڑھا کر 10 بجے کردیا گیا۔ادہر ڈاو کے ترجمان نعیم طاہر کا کہنا تھا کہ ٹریفک جام اور بدنظمی کی زمہ داری ہماری نہیںبلکہ پولیس کی تھی انھوں نے اوجھا کیمپس کے آڈیٹوریم کی تصویر بھیجی جہاں کچھ والدین کو بٹھایا گیا تھا تاہم اوجھا کیمپس میں امیدواروں کی اکثریت کے والدین کو سخت گرمی میںسیاہ رنگ کے شامیانوں اور قناتوں میں بٹھایا گیا تھا جب کہ این ای ڈی کے ٹیسٹ مرکز میں امیدوراوں کے والدین کو جامعہ این ای ڈی مین داخلے کی اجازت نہیں دی گئی بلکہ ان کیلئے کوئی انتظام نہیںتھا وہ دھوپ اور گرمی میں بے حال ہوتے رہے اور سیکورٹی اہلکاروں سے تکرار اور تلخ کلامی کرتے رہے امیدواروں نے شکایت کی کہ ان کا ڈومیسائل اور دیگر دستاویزات پہلے منگوائی گئیں پھر ساتھ لے جانے کی اجازت نہیں دی گئی جسکی وجہ سے انھیں گیٹ پر چھوڑنا پڑا جس کی وجہ سے درجنوں امیدواروں کی دستاویزات گم ہوگئیں بعض خواتین امیدواروں نے شکایت کی کہ ان سونے کے بندے بھی اتروالیئے گئے۔
اہم خبریں سے مزید