کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی بار ایسوسی ایشن نے پریکٹس اینڈ پروسیجر صدارتی ترمیمی آرڈیننس کے خلاف مذمتی قرار داد پیش کرد ی۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ موجودہ حالات کے پیش نظر کراچی بار کو عدلیہ کی آزادی، جمہوریت کے اصولوں کو درپیش چیلنجز پر سخت تحفظات ہیں، کراچی بار پریکٹس اینڈ پروسیجر صدارتی ترمیمی آرڈیننس کو پارلیمنٹ میں زیرِ بحث لائے بغیر پاس کرنے کی سخت مذمت کرتی ہے، آرڈیننس عدلیہ کے فیصلوں پر اثر انداز ہوگا جب کہ ہارس ٹریڈنگ کی راہیں بھی ہموار ہونگی، کراچی بار چیف جسٹس پاکستان کو پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کے تیسرے ممبر کی نامزدگی کااختیار دینے کی سخت مخالفت کرتی ہے، آرڈنینس سپریم کورٹ میں سٹنگ ججز کا وقار مجروح کرنے اور اُنہیں نشانہ بنانے کے مترادف ہے، کراچی بار غیر قانونی طریقے سے آئینی عدالت کے قیام کی مخالفت کرتی ہے،کراچی بار آرٹیکل 63 اے پر دیے گئے فیصلے کی ٹائمنگ اور انداز کی مذمت کرتی ہے، حکومت اپنے اس غیر آئینی اقدام کو فی الفور ختم کرے، بصورت دیگر کراچی بار کے تمام اراکین "وکلاء تحریک" کا آغاز کرنے کے لئے تیار ہیں، کراچی بار کا تمام اسٹیک ہولڈرز سے مطالبہ ہے کہ وہ آئین کے تقدس، عدلیہ کی آزادی اور پاکستانی عوام کے بنیادی حقوق کو برقرار رکھیں۔