• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غربت، بے روزگاری اور خاندانی نظام کی ٹوٹ پھوٹ خودکشی کی بڑی وجہ قرار

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان میں ذہنی امراض تیزی سے بڑھ رہے ہیں، غربت، بے روزگاری اور خاندانی نظام کی ٹوٹ پھوٹ جیسے عوامل خودکشی کے بڑھتے ہوئے واقعات کی بنیادی وجوہات ہیں، پاکستان بھر میں تعلیم یافتہ اور تربیت یافتہ ماہرین امراض ذہنی صحت کی شدید کمی ہے، جس کے نتیجے میں ملک کے دور دراز علاقوں میں لوگوں کو ذہنی علاج کی سہولتیں میسر نہیں، ان خیالات کا اظہار ملکی اور بین الاقوامی ماہرینِ نفسیات نے عالمی یومِ ذہنی صحت کے موقع پر ذہنی صحت کے حوالے سے کراچی پریس کلب میں منعقد سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا، یونیورسٹی آف ٹورنٹو کے سینئر ماہرِ نفسیات ڈاکٹر فاروق نعیم نے کہا کہ پاکستان کو ایک بڑے ذہنی صحت کے بحران کا سامنا ہے، جہاں نفسیاتی اور شخصیت کے امراض بڑے پیمانے پر آبادی کو متاثر کر رہے ہیں ، سب سے اولین اور فوری مسئلہ خودکشی کی روک تھام ہے، غربت، ملازمت کا عدم تحفظ اور خاندانی نظام کی شکست و ریخت کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا کا زیادہ استعمال ذہنی صحت کی خرابی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں، سابق صدر پاکستان سائیکاٹری سوسائٹی ڈاکٹر اقبال آفریدی نے بھی ڈاکٹر فاروق کی تشویش سے اتفاق کیا اور انکشاف کیا کہ پاکستان کی 35فیصد آبادی ذہنی مسائل کا شکار ہے، ڈاکٹر آفریدی ، سندھ مینٹل ہیلتھ اتھارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر عبد الکریم خواجہ ، جناح اسپتال کے شعبہ نفسیات کے سربراہ ڈاکٹر چونی لعل نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا ،سیمینار کا اہتمام پاکستان سائیکاٹری سوسائٹی نے جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی اور دوا ساز کمپنی کے تعاون سے کیا تھا ۔

شہر قائد/ شہر کی آواز سے مزید