• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خیبرپختونخوا کا نام تبدیل کرنا امن خراب کرنے کے مترادف، صوبہ ہزارہ تحریک

اسلام آباد(خصوصی نامہ نگار) کل جماعتی صوبہ ہزارہ تحریک نے خبردار کیا ہے کہ صوبہ خیبرپختونخوا کا نام تبدیل کیا گیا تو حالات کی ذمہ داری اے این پی پر ہو گی،صوبے کا نام تبدیل کرنے کی بات کرنا امن خراب کرنے کے مترادف ہے، ہزارہ کے عوام کو ان کا حق دیا جائے اور نام بدلنے کی خواہش سے پہلے صوبہ ہزارہ کا قیام عمل میں لایا جائے۔ ہمارا مطالبہ نسلی اور لسانی نہیں بلکہ انتظامی بنیادوں پر ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ انتظامی سطح پر مزید صوبے بھی بنائے جائیں۔ صوبہ ہزارہ تحریک کے سربراہ ممبر قومی اسمبلی سردار محمد یوسف، سنیٹر طلحہ محمود، مرتضی جاوید عباسی، پروفیسر سجاد قمر، سردار شاہ جہان یوسف، ڈاکٹر شائستہ جدون، سردار سید غلام اور سید جنید قاسم نےپریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا مطالبہ تعصب پر مبنی نہیں۔ سردار محمد یوسف نے کہا کہ کے پی کے اسمبلی دو دفعہ صوبہ ہزارہ کی قرارداد منظور کر چکی ہے، کیا وہ عوام کی آواز نہیں ہے اس کو کیوں نہیں سنا جاتا؟ سنیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ سی پیک کا سب سے اہم علاقہ ہزارہ ہے اور اس کا پرامن ہونا بہت ضروری ہے۔ مرتضیٰ جاوید عباسی نے کہا کہ کوئی بھی فیصلہ کرنے سے پہلےصوبے کے تمام ذمہ داران کو اعتماد میں لیا جانا ضروری ہے۔مرکزی کوآرڈنیٹرپروفیسر سجاد قمر نے کہا کہ  کوئی بھی ترمیم لانے سے قبل صوبہ ہزارہ بنایا جائے۔
اسلام آباد سے مزید