اسلام آباد(خالد مصطفیٰ) ایک نئی پیشرفت میں، کیپٹو پاور پلانٹس (CPPs) رکھنے والی برآمدی اور غیر برآمدی صنعت نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انہیں گیس منقطع کرنے کے نوٹس بھیجے کیونکہ وہ حکومت کی جانب سے مقرر کردہ نئے گیس ٹیرف پر لیوی کا بوجھ مزید برداشت نہیں کر سکتی۔
حکومت نے اوگرا کی ہدایات پر CPPs کے لیے گیس کے نئے ٹیرف 3500 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کے نفاذ کا اعلان کیا ہے، جس پر صنعت کاروں نے سخت اعتراض کیا ہے۔
شمالی اور جنوبی پاکستان کے صنعت کاروں نے حکومت سے کہا ہے کہ وہ ایل این جی سیکٹر کو آزاد کرے اور صنعت کو اجازت دے کہ وہ اپنی کیپٹو پاور پلانٹس کے لیے ایل این جی درآمد کرے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ گیس کی فراہمی ترمیم شدہ ای اینڈ پی پالیسی 2012 کے تحت حاصل کرنا چاہتے ہیں، جو نجی شعبے کو 35 فیصد گیس پیداوار اور اکتشاف کمپنیوں سے خریدنے کی اجازت دیتی ہے۔یہ بات منگل کو وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک اور اعلیٰ سرکاری عہدیداروں کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں کہی گئی۔