• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت کا ایک سال، انتخاب عالم، ڈینس للی اور شہباز شریف

اسلام آباد (محمد صالح ظافر خصوصی تجزیہ نگار) یوم تعمیر وترقی حکومت کی اولین سالگرہ،انتخاب عالم، ڈینس للی اور شہباز شریف ،میں انتخاب عالم کی طرح جسم پر تیز ترین گیندیں کھاتارہا اور میرے پارٹنر کہہ رہے تھے ʼویلڈنʼ - تقریب کشت زعفران کا منظر بن گئی،وزیراعظم کو چٹ ملی، انکی تقریر میں جوش بھر گیا،سبزہ زار پر سخت سردی ہے میں گرما گرم تقریر کر رہا ہوں،پروفیسر احسن اقبال اکثر اجلاس میں تاخیر سے آتے ہیں میرا کہنا ہوتا "اقبال ہمیشہ دیر سے آتا ہے"چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال کی صلاحیتوں اور دیانت و محنت کو خراج تحسین ،ہم نے 2022 میں حکومت سنبھالی تو ملک داخلی طور پر ڈیفالٹ کر چکا تھا ہم نے سخت محنت سے اسے دیوالیہ ہونے سے بچا یا، پروفیسر احسن اقبال کا انکشاف،حکومت کی اولین سالگرہ کے حوالے سے جمعرات کو ایوان وزیراعظم کے سبزہ زار پر منعقدہ تقریب اس وقت کشت زعفران کا منظر پیش کرنے لگی جب ملک کے مختلف حصوں سے آئی کاروباری شخصیات اور ارکان پارلیمنٹ میں وزرا ءبھی شامل تھے آسٹریلیا کے تیز ترین بائولر ڈینس للی اور پاکستان کے سابق ٹیسٹ کپتان انتخاب عالم کا پرتھ کے میدان میں پیش آیا واقعہ سناکر خود کو انتخاب عالم سے مشابہہ قرار دیا انہوں نے بتایا کہ پرتھ ٹیسٹ میں آخری دن کا کھیل جاری تھا اور پاکستان کی آخری جوڑی انتخاب عالم اور سلیم الطاف کی شکل میں کریز پر موجود تھی اوور بھی چند ہی رہ گئے تھے آسٹریلوی کپتان نے ڈینس للی کو بائولنگ دیدی جنہوں نے انتہائی تیز رفتاری سے انتخاب عالم کو گیند کرانے شروع کردیئے اس اوور کی تمام گیندیں ان کے جسم پر لگیں کندھے ، چھاتی، ر ان ، ٹانگوں اور سر پر لگنے کے بعد اوور ختم ہوا تو دوسرے اینڈ سے سلیم الطاف انتخاب عالم کے پاس گئےجو گیند لگنے کی تکلیف سے نڈھال تھے۔ انہوں نے انتخاب عالم کو مخاطب ہوکر کہا کہ ’’ویلڈن کپتان‘‘۔ انتخاب عالم نے اس کا شکریہ ادا کرنے کی بجائے سلیم الطاف سے دریافت کیا باہر جانے اور پویلین کا راستہ کدھر ہے، یہ روداد سناکر شہباز شریف نے کہا کہ معیشت کو سنبھالنے کے لئے میں نے اپنے جسم پر ہر ضرب سہی ہے یہ سلسلہ اپریل 2022میں حکومت سنبھالنے کے بعد شروع ہوا میرے رفقاء آکر کہتے ہیں ’’ویلڈن‘‘ جواباً میں ان سے پوچھتا ہوں یہ تو بتائیں باہر نکلنے کا راستہ کدھر ہے۔ اس پر زور دار قہقہہ پڑا اور تقریب گاہ تالیوں سے گونج اٹھی۔ وزیراعظم جنہیں تقریر کے وسط میں ایک چٹ دی گئی خیال کیا جاتا ہے کہ یہ رمضان شوگر ملز میں ان کی اور ان کے بیٹے حمزہ شہباز کی بریت کے بارے میں اطلاع تھی شہباز شریف نے چٹ کو پڑھ کر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا تاہم ان کے جوش اور حس مزاح میں اضافہ ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ آج یہاں سردی بہت ہے اس لئے گرما گرم تقریر کر رہا ہوں اپنے رفقا ءکی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ پروفیسر چوہدری احسن اقبال (وفاقی وزیر برائےمنصوبہ بندی و ترقیات) اکثر سرکاری اجلاس میں تاخیر سے آتے ہیں تو میرا تبصرہ ہوتا ہے کہ اقبال دیر سے آتا ہے انہوں نے وفاقی وزیر کی صلاحیتوں اور محنت کو بھرپور خراج تحسین پیش کیا، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ وہ بھی بہت لائق فائق ہیں میرے گورنمنٹ کالج کے کلاس فیلو ہیں لیکن مجھ سے پانچ چھ سال سینئر ہیں اس پر دوبارہ قہقہہ پڑا۔

اہم خبریں سے مزید