اسلام آباد (نمائندہ جنگ) بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری کو اڈیالہ سنٹرل جیل کے گیٹ سے حراست میں لے کر اڈیالہ پولیس چوکی منتقل کرنے کے بعد چھوڑ دیا گیا ، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کیلئے روکنے پر جیل حکام سے دشنام طرازی پرحراست میں لیاگیا تھا پولیس چوکی رابطے پر بتایا گیا کہ فیصل چوہدری کو تھانے نہیں منتقل کیا گیا تھا بلکہ آئندہ دشنام طرازی نہ کرنے کی یقین دہانی پر باقاعدہ گرفتار کرنے کی بجائے چھوڑ دیا گیا تھا۔ فیصل چوہدری کو گزشتہ روز جیل افسر عمران ریاض کو گالیاں دینے پرگرفتار کیا گیا تھا۔ جیل میں داخلے سے روکنے پر بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری غصے میں آگئے تھے، ان کی جیل اہلکار سے تلخ کلامی ہوئی اور انہوں نےگالیاں بھی دیں۔فیصل چوہدری کو اڈیالہ جیل کے باہر سے حراست میں لیا گیا، ان کی آمد سے قبل ہی راولپنڈی پولیس کی اضافی نفری جیل کے باہر پہنچ گئی تھی۔فیصل چوہدری کی جانب سے پولیس اہلکاروں کو نازیبا الفاظ کہنے کی ویڈیو سامنے آئی تھی، جس میں فیصل چوہدری اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ کے سامنے نازیبا الفاظ استعمال کرتے رہے۔فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ احتجاج پر مجھے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل کے کمرے میں 2 گھنٹے تک بٹھایا گیا اور حبس بیجا میں رکھا گیا، جیل عملہ میرے اور میرے ساتھ آئے ہوئے سائلین کو ہراساں کرتا رہا، قبل ازیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل چوہدری نے بتایا کہ عدالتی احکامات جیل سپرنٹنڈنٹ کو واٹس ایپ پر بجھوا دیئے تھے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لئے آیا ہوں۔ میرے ساتھ جو ہوا وہ اندرونی گیٹ پر ہوا ہے، اسکی ایک ہی وجہ ہے،میں عمران خان کی گفتگو باہر بیان کرتا ہوں۔