کراچی (ایجنسیاں، مانیٹرنگ ڈیسک) مصطفیٰ عامر قتل کیس میں سی آئی اے پولیس نے اداکار ساجد حسن کے بیٹے ساحر حسن کو گزشتہ روز گرفتار کیا، جسکے قبضے سے 50لاکھ روپے مالیت کی منشیات برآمد ہوئی ہے۔
تفتیش کے دوران ساحر حسن نے گزشتہ دو سال سے منشیات فروخت کرنے کا اعتراف کیا اور انکشاف کیا کہ وہ مصطفیٰ قتل کیس کے ملزم ارمغان کو بھی منشیات فراہم کرتا تھا۔
پولیس کے مطابق ساحر حسن کے پاس سے غیر ملکی برانڈ کی منشیات برآمد ہوئی ہے اور وہ دو سال سے منشیات فروشی میں ملوث تھا۔ اس گرفتاری کے بعد بزنس کمیونٹی، بیوروکریٹس اور شوبز انڈسٹری میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایلیٹ کلاس میں گیٹ ٹو گیدر کے نام پر منشیات کا استعمال عام ہو چکا ہے۔
اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ (ایس آئی یو) نے ملزم ساحر حسن کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ پولیس کے مطابق سرکار کی مدعیت میں درج مقدمے میں لکھا گیا کہ ڈیفنس خیابان راحت فیز 6 کی گلی نمبر 6 میں منشیات فروشی کی اطلاع پر کارروائی کی گئی، جہاں ملزم کو ساڑھے 4 بجے پکڑا گیا جس نے اپنا نام ساحر حسن بتایا۔
ایف آئی آر کے مطابق گرفتاری کے وقت ملزم کے کندھے پر کالے رنگ کا بیگ تھا، جس میں سے 5 پیکٹ ویڈ کے برآمد ہوئے۔ پولیس کے مطابق بیگ سے ڈیجیٹل ترازو اور دیگر سامان بھی ملا، جبکہ ملزم کے قبضے سے موبائل فون اور نقدی بھی برآمد کی گئی۔
مقدمے کے متن کے مطابق برآمد ہونے والی ویڈ کا وزن 557 گرام تھا۔ ایس آئی یو حکام کا کہنا ہے کہ ملزم یحییٰ اور بازل نامی منشیات فروشوں سے ویڈ حاصل کرکے کراچی کے پوش علاقوں میں فروخت کرتا تھا۔