راولپنڈی(راحت منیر) لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ کے جسٹس جواد حسن اور جسٹس طارق محمود باجوہ پر مشتمل ڈویژن بنچ نے قرار دیا ہے کہ عام نیب کیسسز آئندہ سماعت کیلئے ڈویژن بنچ کی بجائے سنگل بنچ کے روبرو لگائے جائیں،ڈویژن بنچ میں عام کیسز لگانے سے درخواست گزار انٹرا کورٹ اپیل کا حق کھودیتا ہے ،سپریم کورٹ میں مقدمات کا بوجھ پڑھتا ہے۔نیب آرڈیننس 1999کے سیکشن 32 کے تحت دائردرخواستیں یا چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کی طرف سے فکس کئے گے کیسسز ہی ڈویژن بنچ سنے گا۔عامرنواز منہاس اور ددیگر کی طرف سے نیب کے خلاف درخواست کی سماعت کے دوران عدالت عالیہ کے ڈویژن بنچ نے کہا کہ زیر سماعت مقدمہ میں صرف انکوائری کو جلد مکمل کرنے کی استدعا تھی لیکن نیب کیسز کو ڈویژن بنچ تک محدود کرنے کی وجہ سے سماعت میں بے جا تاخیر ہوئی،ڈویژن بنچ نے ہدایت کی کہ جب کیس دائر کیا جائے اسی وقت ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل فیصلہ کریں کہ یہ سنگل بنچ سنے گا یا ڈویژن بنچ سماعت کرے گا۔