• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میڈیا پر ملزمان کو ایکسپوز کرنا، انٹرویو نشر کرنا خلاف قانون، لاہور ہائیکورٹ

لاہور( کورٹ رپورٹر)لاہور ہائیکورٹ نے قصور میں مبینہ ڈانس پارٹی اور پتنگ باری کرنے پر گنجا کرکے ملزمان کی ویڈیو وائرل کرنے پر توہین عدالت کیسوں میں25اپریل کو پولیس سے دوبارہ سوشل میڈیا پالیسی طلب کر لی، ڈانس پارٹی کا سرغنہ ڈی پی او قصور کا پرسنل سٹاف افسر نکلا، جسٹس علی ضیا باجوہ نے تھانوں میں ملزمان کے انٹریوز پر پابندی لگاتے ہوئے ریمارکس دیئےکہ میڈیا پر ملزمان کو ایکسپوز کرنا اور ان کے انٹرویو نشر کرنا خلاف قانون ہے،آج کے بعد اگر کسی تھانیدار نے اس طرح کا انٹرویو میڈیا کو کرایا تو متعلقہ ایس پی ذمہ دار ہو گا، اگر کسی تھانے میں کسی کو گنجا کیا گیا ایکسپوز کیا گیا یا ملزمان کی تذلیل کی گئی تو پولیس آفیسر کے پورٹ فولیو میں لکھا جائے گااس نے کیا کارنامہ سرانجام دیا ہے۔ ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ نے موقف اپنایا کہ ایس ایچ او اور دو کانسٹیبل قصوروار پائے گئے ،عدالت کے استفسار پر وکیل ایس ایچ او نے بتایا کہ قصور ڈانس پارٹی ڈی پی او کے پی ایس اوکے کہنے پر ارینج ہوئی تھی ،ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ نے موقف اپنایا کہ ڈی پی او قصور کے پی ایس او اور دو اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا ہے۔
ملک بھر سے سے مزید