پشاور(سٹاف رپورٹر)پختونخوا اسمبلی، معدنیات بل پر پھر ہنگامہ ،اراکین کا بائیکاٹ ،حکومت نے بل عمران خان کی منظوری سے مشروط کردیا ،اسپیکر نے کہا کہ وزیر اعلی ٰاور سیاسی کمیٹی عمران خان کو بریف کریں گے ،صوبائی وزیر قانون نے کہا کہ بل18ویں ترمیم کے خلاف نہیں،خیبرپختونخوا اسمبلی میں مائنز اینڈ منرلز بل 2025پر مشاورت اور اتفاق رائے کیلئے طلب کردہ اجلاس ایک مرتبہ پھر حکومتی ارکان کی ہنگامہ آرائی اور اپوزیشن کے بائیکاٹ کے باعث بے نتیجہ ختم ہوگیا جبکہ صوبائی حکومت نے بانی تحریک انصاف کی منظوری کے بعد بل پاس کرنیکا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ سردار علی امین گنڈاپور اور سیاسی کمیٹی عمران خان کو معدنیات بل پر بریف کریں گے ، انکی اجازت کے بعد ہی بل کو زیر غور لایا جائیگا تاہم اپوزیشن نے معدنیات بل کو مسترد کرتے ہوئے اسے صوبائی خودمختاری اور 18 ویں آئینی ترمیم کے منافی قرار دیا ہے، خیبرپختونخوا اسمبلی کے سپیکر بابر سلیم سواتی نے مائنز اینڈ منرلز بل 2025 پر مشاورت کیلئے پیر کے روز صوبائی اسمبلی کے جرگہ ہال میں اجلاس طلب کیا تھا جس میں صوبائی وزرا ، اپوزیشن لیڈر ، حکومتی اور اپوزیشن اراکین اسمبلی ، سیکرٹری اور ڈائریکٹر جنرل معدنیات ، مائنز اینڈ منرلز ایسوسی ایشن ،وکلا اورسول سوسائٹی کے نمائندوں کو مدعو کیا گیا تھا ۔