کراچی(محمد ندیم /اسٹاف رپورٹر)میوزک پبلشرز، کمپوزرز اور گانا لکھنے والوں کو اپنے دانشورانہ املاک کے حقوق سے آگاہ ہونا چاہیے۔یہ بات علی اینڈ ایسوسی ایٹس کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب میں پینل ڈسکشن کے دوران مہمان شرکا نے کی۔ تفصیلات کے مطابق علی اینڈ ایسوسی ایٹس کی جانب سے ناپا کے اشتراک سے نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹس میں ورلڈ انٹیلکچول پراپرٹی ڈے 2025کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر آئی پی اینڈ میوزک پر پینل ڈسکشن کیا گیا۔ علی کبیر نے کہا کہ ہم ناپا کے شکرگزار ہیں کہ انہوں نے ہمیں یہ پلیٹ فارم مہیا کیا۔یہ ایک اچھا پروگرام ہے۔علی اینڈ ایسوسی ایٹس کی پارٹنر ہانیہ ہارون نے فلم میکر بابر شیخ،ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر سونی میوزک مسٹر زوار،کاشان ایڈوانی اور دیگر کو پینل ڈسکشن کے لیے اسٹیج پر مدعو کیا۔ منعقدہ پینل ڈسکشن میں مقررین نے کہا کہ میوزک پبلشرز، کمپوزرز اور گانا لکھنے والوں کو اپنے دانشورانہ املاک کے حقوق سے آگاہ ہونا چاہیے۔ناپا کی جانب سے قانونی فرم علی اینڈ ایسوسی ایٹس کے تعاون سے منعقدہ تقریب کے ایک حصے کے مباحثے کے مقررین میں میوزک پروڈیوسر کاشان ادمانی، نیپا کے ہیڈ آف میوزک حمزہ جعفری اور سونی میوزک انٹرٹینمنٹ کے احمد زوار اور موسیقار اور فلمساز بابر شیخ نے اس بات پر تبادلہ خیال کیا کہ میوزک انڈسٹری پاکستان میں اپنے حقوق اور فرائض سے کتنی آگاہ ہے۔اگرچہ چاروں نے اتفاق کیا کہ آئی پی کے حقوق فنکاروں کے لیے سب سے اہم ہیں، انھوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ موسیقی کی صنعت میں ہر کوئی نہیں سمجھتا کہ کون سے قوانین ان کے حقوق کی حمایت کرتے ہیں۔ اس سے قبل جاز گلوکار جان سیویل نے پیانو پر اپنے اصل جاز کے ٹکڑے پیش کیے ۔