• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاک فوج کی بھارت کو پھر وارننگ، جنگ مسلط کی تو یقینی اور فیصلہ کن جواب دینگے، فوج دفاع کیلئے عوام کیساتھ متحد کھڑی ہے، آرمی چیف

راولپنڈی(نمائندہ جنگ )پاک فوج کی انڈیا کو پھروارننگ ‘مسلح افواج نے امن‘ استحکام اور خوشحالی کے لیے پاکستان کے پختہ عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ جنگ مسلط کرنے کی کسی بھی کوشش کا یقینی اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا‘پاکستان کی مسلح افواج دفاع وطن کے لئے اپنے عوام کے ساتھ متحد ہو کر کھڑی ہیں‘پاکستان کے امن اور ترقی کا راستہ کسی بھی بلاواسطہ یا پراکسیز کے ذریعے پھیلائی جانے والی دہشتگردی‘جبر یا جارحیت سے نہیں روکا جاسکتا‘پہلگام واقعے کے بعد بھارتی افواج لائن آف کنٹرول کے معصوم شہریوں کو مسلسل نشانہ بنا رہی ہیں ۔آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی زیرِ صدارت خصوصی کور کمانڈرز کانفرنس جمعہ کو جی ایچ کیو راولپنڈی میں منعقد ہوئی ۔ فورم نے کسی بھی جارحیت یا مہم جوئی کے خلاف پاکستان کی مسلح افواج کے ملک کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کو برقرار رکھنے کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج دفاع وطن کیلئے اپنی عوام کے ساتھ متحد ہو کر کھڑی ہیں ۔ آرمی چیف نے تمام محاذوں پر چوکنا رہنے اور فعال تیاریوں کی اہمیت پر زور دیا۔ فورم نے تشویش ظاہر کی کہ بھارتی فوج کی غیر انسانی اور بلا اشتعال کارروائیاں علاقائی کشیدگی کو بڑھاتی ہیں جس کا مؤثر اور مناسب جواب دیا جائے گا۔کانفرنس کے شرکاءنے کہاکہ اس طرح کے واقعات سے بھارت یکطرفہ چالوں سے" اسٹیٹس کو" کو تبدیل کرنے کی کوشش کرتا ہے، جیسا کہ 2019 میں دیکھا گیا جب بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370کی منسوخی کے ذریعے "اسٹیٹس کو"کو یکطرفہ طور پر تبدیل کرنے کی کوشش کے لیے پلوامہ کا ڈرامہ رچایا۔ شرکاء کانفرنس نے کہا کہ پہلگام کے حالیہ واقعہ کا مقصد پاکستان کی توجہ مغربی سرحدوں اور اقتصادی بحالی کے لیے جاری کوششوں سے ہٹانا ہے ۔شرکاء فورم نے انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسی تناظر میں بھارت پہلگام واقعہ کی آڑ میں سندھ طاس معاہدے کو نقصان پہنچا کر پاکستان کے قانونی اور بنیادی آبی حقوق کو غصب کرنے کے درپے ہے۔شرکاء کانفرنس نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا انتہائی خطرناک ہے کیونکہ اس سے نا صرف پاکستان کی 24 کروڑ آبادی متاثر ہو گی بلکہ جنوبی ایشیا میں عدم استحکام میں اضافہ ہوگا ۔شرکاء کانفرنس نے پاکستان میں دہشت گردی کی سرگرمیوں کو منظم کرنے میں براہ راست بھارتی فوج اور انٹیلی جنس کے ملوث ہونے کے ناقابل تردید شواہد پر بھی گہری تشویش کا اظہار کر تے ہوئے کہا کہ ریاستی سرپرستی میں ہونے والے یہ اقدامات بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی اور ناقابلِ قبول ہے۔ فورم نے اعادہ کیا کہ پاکستان کے عوام کی امنگوں کا ہر قیمت پر احترام کیا جائے گا‘ بھارت کی جانب سے جان بوجھ کر عدم استحکام کی کوششوں کو قومی عزم اور واضح اقدامات سے شکست دی جائے گی۔

اہم خبریں سے مزید