اقوام متحدہ (عظیم ایم میاں) امریکی نائب صدر جے ڈی وینس یہ بیان دے چکے ہیں کہ ٹرمپ انتظامیہ پاک بھارت تصادم کورکوانے میں کوئی رول ادا نہیں کرے گا۔ ان کے تازہ اور بظاہر پاک بھارت تصادم کی صورتحال سے لاتعلقی اور غیرجابندرانہ پر مبنی موقف بھی دراصل بھارت کی طرفداری ہے۔ پاکستان نے بھارت کا عالمی فوجی طاقت بننے کا خواب خاک میں ملادیا ہے ۔ امریکی نائب صدر جے ڈی وینس جیسے اعلی عہدیدار کے تازہ بیان سے امریکی حکمت عملی کی نشاندہی اور اس کے اثرات اور مضمرات کا جائزہ لیا جاسکتا ہے۔ یہ بالکل واضح ہے کہ امریکی نائب صدر واضح طور پر پاکستان کے مقابلے میں بھارت کے لئے اپنی ترجیحات رکھتے ہیں ان کی اہلیہ اور سسرال نہ صرف بھارت نژاد ہے بلکہ بھارتی حکمراں طبقہ میں حال ہی میں بڑی مقبولیت حاصل کرچکے ہیں۔ بھارت کی کئی گنا بڑی فوج اور مضبوط معیشت کے باعث خود کو طویل جنگ لڑنے کے قابل سمجھتا ہے جبکہ بھارت کے ساتھ طویل سرحدوں والا ملک پاکستان بھارت کے مقابلے میں کئی گنا چھوٹے علاقے پرمشتمل اور کم فوجی استعداد کا حامل ضرور ہے لیکن پرفارمنس کےمعیار پر بھارت سے بہت آگے ہے۔ ا مریکی نائب صدر جے ڈی وینس کی جنوبی ایشیا میں پاک بھارت میزائلوں اور طیاروں کی جنگی صورتحال سے لاتعلقی پر مبنی بیان اس بات کا مظہر ہے کہ وہ بھارت کو طویل جنگ کا موقع فراہم کرنے کے حامی نظر آتے ہیں کیونکہ پاکستان بھارت کےمقابلے میں طویل جنگ لڑنا نہیں چاہتا کیونکہ پاکستان کا علاقہ اور معیشت بھارت کے مقابلے میں چھوٹا اور کمزور ہے لہٰذا پاکستان اس جنگ کو جلد از جلد نتیجہ خیز اور ختم ہوتے دیکھنا چاہتا ہے۔