کوئٹہ (نیوز ایجنسیاں، مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان نے بھارتی جارحیت کا صرف جواب ہی نہیں دیا بلکہ بازی ہی پلٹ دی، آرمی چیف نے خود کو فیلڈ مارشل کا حق دار ثابت کیا،ایئر چیف نے بھارتی طیارے گرا کر کمال کیا، بھارت کو سندھ طاس معاہدہ معطل کرنیکی اجازت ، پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے نہیں دینگے،آئندہ بھی کوئی مہم جوئی ہوئی تو اس کا منہ توڑ جواب دینگے، آئندہ مالی سال کا ترقیاتی بجٹ ایک ہزار ارب روپے کا ہوگا جس میں بلوچستان کا حصہ 250ارب روپے ہوگا، ناراض بلوچوں کی واپسی کیلئے بلوچ عمائدین تجاویز دیں، بلوچستان کو کوئی گلہ ہے تو بھائیوں کے ساتھ بھائی بن کر اسے طے کرے،دہشت گردخون کے پیاسے ہیں انکا راستہ ناکام بنائیں،بلوچستان کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے، بلوچستان کے عوام کے گلے شکوے مل بیٹھ کر دور کرینگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلوچستان کے معاملے پر کوئٹہ میں گرینڈ جرگہ اور کمانڈ اینڈا سٹاف کالج کوئٹہ میں افسران سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے معاملے پر کوئٹہ میں گرینڈ جرگہ ہوا جس میں وزیراعظم، فیلڈ مارشل سمیت دیگر اعلیٰ حکام شریک ہوئے، وزیراعظم نے اپنے خطاب میں بلوچ عمائدین کو خرابیوں کی نشاندہی کرنے اور حکومت سے مذاکرات کی دعوت دیدی۔ وزیراعظم نے کہا کہ میں ممنوں ہوں کہ جرگہ میں شرکت کا موقع ملا، معرکہ حق میں کامیابی پر قوم کو مبارکباد دیتا ہوں، مخالف اس کامیاب سے سہم گئے ہیں اور ہمارے دوستوں کا حوصلہ آسمان سے باتیں کررہا ہے، ہماری افواج نے ہندوستان کو ایسی شکست دی کہ وہ ساری عمر یاد رکھے گا، ہم نے 1971ء کا بدلہ لے لیا، جب ملک ایٹمی قوت بنا تو دنیا نے دیکھا کہ ہم نے چھ دھماکے کرکے دشمن کے اوسان خطا کردیئے۔وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان کو اگر کوئی گلہ ہے تو بھائیوں کے ساتھ بھائی بن کر اسے طے کرنا چاہیے،وہ کیا نقائص ہیں جنہیں آپکے مشورے سے دور کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ سائن ہوا وہ ہرگز سائن نہ ہوتا اگر پنجاب اپنے حصے سے فنڈز نکال کر بلوچستان کی ڈیمانڈ پوری نہ کرتا، پنجاب نے اپنا حصہ ڈالا تو یہ این ایف سی منظور ہوا یہ احسان نہیں، اسی طرح پیٹرول کی قیمتیں کم ہوئیں تو ہم نے اس رقم سے بلوچستان کی سڑکیں بنانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ عوام کو آسانی ملے۔انہوں نے جرگے میں موجود بلوچستان کے عمائدین سے کہا کہ آپکی کوئی شکایات ہونگی ہمارے سرآنکھوں پر، مگر دہشت گردوں کو درندگی کے سوا کچھ نہیں آتا، جو لوگ بھٹک گئے ہیں انہیں واپس لانے کیلئے ہم سب کو بہترین کاوش کرنی ہوگی۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ اگلے مالی سال ایک ہزار ارب کے ترقیاتی پروگرام میں بلوچستان کا حصہ 250 ارب روپے ہوگا، یہ فنڈ شفافیت کے ساتھ خرچ کیے جائینگے۔ کمانڈاینڈاسٹاف کالج کوئٹہ میں افسران سے خطاب میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان نے نہ صرف بھارت کو جنگ میں شکست دی بلکہ اسےسفارتی سطح پر بھی منہ کی کھانی پڑی ہے۔