• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت کو بے نقاب کرنے کا سفارتی مشن، پاکستانی وفد کی یو این سیکرٹری جنرل، صدر سلامتی کونسل و دیگر سے ملاقاتیں

اسلام آباد(نمائندہ جنگ/ایجنسیاں) بھارت کوعالمی سطح پر بے نقاب کرنے کے سفارتی مشن کے تحت بلاول بھٹو زرداری نے پارلیمانی وفد کے ہمراہ نیویارک میں یواین سیکریٹری جنرل انتونیوگوتیرس ‘اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدر کیرولین روڈریگز برکیٹ‘ فرانس کے مستقل مندوب، سفیر جیروم بونافوں اور اوآئی سی کے مستقل نمائندوں سے ملاقاتیں کیں اورانہیںپاکستان کے موقف سے آگاہ کیا‘بلاول بھٹو نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو وزیراعظم پاکستان کا خط پیش کیا‘ سیکرٹری جنرل گوتریس نے پاکستان کی امن پسندی کی خواہش کا خیرمقدم کیا جبکہ بلاول بھٹوزرداری نے کہاہے کہ بھارت کے ساتھ امن چاہتے ہیں مگر شرائط پر نہیں‘ خطے کے امن میں سب سے بڑی رکاوٹ مودی اور نیتن یاہو کی پالیسیاں ہیں‘صورت حال بگڑنے سے پہلے عالمی برادری کو کردار ادا کرنا چاہیے‘بھارتی جارحیت نے خطے کو غیرمحفوظ بنا دیا ، امن کا راستہ صرف مکالمے اور سفارتکاری سے ممکن ہے۔منگل کو نیویارک میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹوکا کہنا تھا کہ بھارت اور اسرائیل کے اقدامات میں مماثلت پائی جاتی ہے‘ مودی کو دیکھیں تو لگتا ہے نیتن یاہو کی کاپی ہے‘ مودی اور نیتن یاہو انتہاپسند ہیں جو نفرت کو فروغ دیتے ہیں‘ بھارت اسرائیل کی طرح عالمی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے‘پاکستان امن کا خواہاں ہے اور بات چیت کے لیے تیار ہے۔دنیا سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کسی کی لائف لائن کاٹ دی جائے توکیا ردعمل ہوگا؟ صورت حال بگڑنے سے پہلے عالمی برادری کو کردار ادا کرنا چاہیے‘مودی پہلے گجرات کا قصائی بنا اب کشمیرکا قصائی بن گیا ہے، مودی اب پانی بند کرکے وادی سندھ کی تہذیب کا قصاب بننا چاہتا ہے، ہم پانی کوبطور ہتھیار استعمال نہیں کرنے دیں گے‘پاکستان کا پانی روک دیا جائے توہم خاموش کیسے بیٹھیں؟ ہم چاہتے تو بھارت کے 20 طیارے گراسکتے تھے مگر ہم نے 6 گرائے‘خطے میں کشیدگی کی بنیادی وجہ مسئلہ کشمیر کا حل نہ ہونا ہے۔


اہم خبریں سے مزید