• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کرکٹ بورڈ کا قومی سلیکشن کمیٹی میں ردوبدل کا فیصلہ، عاقب جاوید کے سوا باقی کا بچنا مشکل

کراچی(عبدالماجدبھٹی) پاکستان کرکٹ بورڈ نے قومی سلیکشن کمیٹی میں ردو بدل کرنے کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے۔ کم از کم تین سلیکٹرز تبدیل کرنے کی تجویز ہے ۔ ایسے سلیکٹرز کو لانے کی بات ہورہی ہے جو ہاں میں ہاں ملانے کے بجائے ٹھوس دلائل کےساتھ نئےاوراہل کھلاڑیوں کو منتخب کریں۔ مستقبل میں پاکستان کرکٹ ٹیم کا انتخاب نئی سلیکشن کمیٹی کرے گی۔ عاقب جاوید کے علاوہ بقیہ سلیکٹرز کا بچنا مشکل ہے۔ ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں بابر اعظم اور محمد رضوان کے نام کے آگے لکیر کھینچ دی گئی ہے ۔ انہیں ون ڈے اور ٹیسٹ فارمیٹ میں موقع دیا جاسکتا ہے۔ پی سی بی کی حددرجہ مصدقہ ذمے دار ذرائع اور پی سی بی ہیڈ کوارٹر کی راہداریوں پر نظر رکھنے والے کو کہنا ہے کہ سلیکشن کمیٹی میں اسد شفیق اور اظہر علی فعال نہیں ہیں ۔علیم ڈاربھی جگہ برقرار نہیں رکھ سکیں گے۔ بنگلہ دیش کے خلاف سیریز میں اسد شفیق اور اظہر علی ، مائیک ہیسن کے ساتھ حتمی سولہ رکنی ٹیم کے انتخاب میں شامل نہیں تھے۔ اسی دوران اچانک دو سابق ٹیسٹ کرکٹرز کو اسلام آباد کے فائیو اسٹار ہوٹل میں سلیکشن کمیٹی میٹنگ میں مدعو کرکے رائے لی گئی تاہم وہ دونوں ٹیسٹ کرکٹرز مستقبل میں سلیکشن کمیٹی میں ہوں گے یا نہیں اس بارے میں صورتحال غیر یقینی ہے۔ میٹنگ میں مائیک ہیسن ، سلمان علی آغا کے علاوہ عاقب جاوید، علم ڈار، اور حسن چیمہ نے شرکت کی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے نیوزی لینڈ کی سیریز سے قبل ایک میٹنگ میں سلیکٹرز کو مینٹور کے ساتھ بٹھا کر ان سے نئے ٹی ٹوئنٹی کپتان کے بارے میں رائے لی گئی۔ ماہانہ پچاس لاکھ روپے تنخواہ لینے والے دو مینٹورز شعیب ملک اور وقار یونس نے مصروفیات کا بہانہ بناکر میٹنگ میں شرکت نہیں کی۔ جبکہ مصباح الحق، ثقلین مشتاق اور سرفراز احمد نے چیئرمین کو رائے دی کی شاداب خان کو محمد رضوان کی جگہ ٹی ٹوئنٹی کا کپتان بنایا جائے۔ اس رائے پر محسن نقوی نے کہا کہ آپ وہاب ریاض کے ساتھ ایک گھنٹہ میٹنگ کریں اور وجہ بتائیں کہ شاداب خان کی ٹیم میں جگہ بننا مشکل ہے انہیں کیوں کپتان بنایا جائے جس کے بعد وہاب ریاض کے ساتھ میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ سلمان علی آغا کو کپتان بنایا جائے ۔ محسن نقوی کو پیغام پہنچایا گیا کہ سلمان علی آغا کے نام پر اتفاق ہوا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مائیک ہیسن کا تعلق اسلام آباد یونائیٹڈ سے ہے اس لئے وہ شاداب خان سمیت اسلام آباد یونائیٹڈ کے کوچز کو پاکستان ٹیم میں لانا چاہتے تھے۔ اظہر محمود اور محمد یوسف کو فارغ کرنے کی وجہ بھی یہی تھی کہ ہیسن اسلام آباد یونائیٹڈ کے کوچز کو لانے کے لئے لابنگ کررہے تھے۔ تاہم پی سی بی انتظامیہ نے انہیں پیغام دیا ہے کہ وہ کوچنگ پر فوکس کریں اور غیر ضروری سیاست سے اجنتاب کریں۔ نئے کوچز کا تقرر میرٹ پر کیا جائے گا۔

اسپورٹس سے مزید