• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غزہ جنگ بندی کی قرارداد سلامتی کونسل میں امریکا نے ویٹو کردی، خطرناک پیغام جائے گا، پاکستان

اقوام متحدہ ( جنگ نیوز)اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ جنگ بندی کی قرارداد امریکا نے ویٹو کردی، جبکہ پاکستان نے کہا ہے کہ اس اقدام سےخطرناک پیغام جائیگا،،اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں غزہ میں مستقل جنگ بندی کی قرارداد پاکستان سمیت 10 غیر مستقل ارکان کے ساتھ مل کر الجزائر نے پیش کی۔قرارداد میں غزہ میں مستقل جنگ بندی اور بلا رکاوٹ امداد کی رسائی کا مطالبہ شامل تھا،سلامتی کونسل کے 15میں سے 14ارکان نے غزہ جنگ بندی مطالبے کےحق میں ووٹ دیا۔ قرارداد کےحق میں ووٹ دینے والوں میں پاکستان بھی شامل تھا،، امریکا نے سلامتی کونسل کے یہ مطالبہ مسترد کردیا کہ اسرائیل اور فلسطینی عسکریت پسندوں حماس کے درمیان غزہ میں "فوری، غیر مشروط اور مستقل جنگ بندی" اور پورے علاقے میں بلا روک ٹوک امداد کی رسائی کا مطالبہ کیا گیا تھا،اقوام متحدہ میں پاکستان کے مندوب عاصم افتخار نے کہا کہ قرارداد ویٹو سے ہونے سے خطرناک پیغام جائیگا،کرہ ارض میں غزہ کے حالات جہنم سے بھی بدتر ہیں،وہاں حالات خراب ہوتے جارہے ہیں،ہم فلسطینی عوام کی بھرپور حمایت جاری رکھیں گے،غزہ میں امداد کی بلا روکاوٹ تقسیم کیلئے آواز بھی اٹھاتے رہیں گے، عاصم افتخار کا یو این سلامتی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کے حالات بد سے بدترین ہو چکے ہیں،54 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں کرہ ارض پر غزہ کے حالات جہنم سے بھی بدتر ہیں،غزہ میں اس وقت سنگین صورتحال ہے ،عاصم افتخار کامزید کہنا تھا کہ قرارداد مسترد ہونے سے خطرناک پیغام جائے گا،سیکیورٹی کونسل کی جانب سے جنگ بندی میں ناکامی تاریخ میں یاد رکھی جائیگی۔ مستقل مندوب عاصم افتخار کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان آزاد اور خودمختار فلسطینی ریاست کی حمایت کرتا ہے اور پاکستان فلسطینی عوام کی بھرپور حمایت جاری رکھے گا، پاکستان غزہ میں امداد کی بلا رکاوٹ تقسیم کے لیے بھی آواز اٹھاتا رہے گا،غزہ میں اسرائیل کی جانب سے مسلسل عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہو رہی ہے،پاکستان نے جنگ بندی کی حمایت میں ووٹ دیا،سلامتی کونسل میںووٹنگ سے قبل اقوام متحدہ میں امریکا کی قائم مقام سفیر ڈوروتھی شی نے کونسل کو بتایا کہ "امریکہ نے واضح کر دیا تھا کہ ہم کسی ایسے اقدام کی حمایت نہیں کریں گے جو حماس کی مذمت کرنے میں ناکام رہے اور حماس کو غیر مسلح ہونے اور غزہ چھوڑنے کا مطالبہ نہ کرے۔"پندرہ رکنی کونسل کے 10 ممالک کی طرف سے پیش کردہ متن کے بارے میں انہوں نے کہا کہ "یہ قرارداد زمینی حقائق کی عکاسی کرنے والی جنگ بندی تک پہنچنے کی سفارتی کوششوں کو کمزور کرے گی اور حماس کو مزید دلیر کرے گی۔"کونسل کے باقی 14 ارکان نے مسودہ قرارداد کے حق میں ووٹ دیا۔


اہم خبریں سے مزید