• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کینیڈین وزیراعظم کی مودی کو جی 7 سربراہی اجلاس کی دعوت

کراچی (رفیق مانگٹ) کینیڈا کےوزیراعظم مارک کارنی نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو کناناسکس، البرٹا میں ہونے والے جی 7 سربراہی اجلاس میں شرکت کی دعوت دی ہے۔ ورلڈ سکھ آرگنائزیشن کی مودی کو جی 7 سربراہی اجلاس میں مدعو کرنے کے فیصلے کی شدید مذمت ، دعوت کو سکھ کینیڈینز کے ساتھ دھوکہ قرار دیا ۔ نریندر مودی نے ایکس پر لکھا، "میں نے وزیراعظم مارک کارنی کو ان کی انتخابی فتح پر مبارکباد دی اور جی 7 اجلاس کی دعوت پر شکریہ ادا کیا۔ میں 15 سے 17 جون 2025 تک کناناسکس میں ہونے والے اجلاس میں ان سے ملاقات کا منتظر ہوں۔ بھارت اور کینیڈا باہمی احترام اور مشترکہ مفادات کی بنیاد پر تعلقات کو مضبوط کریں گے۔ یہ دعوت اس وقت سامنے آئی ہے جب کینیڈا اور بھارت کے درمیان تعلقات 2023 میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجار کے قتل کے بعد سے کشیدہ ہیں۔ کینیڈا نے بھارت پر اس قتل میں ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا، جبکہ بھارت نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے دونوں ممالک نے سفارت کاروں کو نکال دیا تھا۔ اس کے علاوہ، کینیڈا کے انتخابات میں بھارت کی مبینہ مداخلت کے الزامات نے بھی تناؤ بڑھایا۔ دوسری طرف ورلڈ سکھ آرگنائزیشن نے کینیڈا کے وزیراعظم کی جانب سے بھارتی مودی کو جی 7 سربراہی اجلاس میں مدعو کرنے کے فیصلے کی شدید مذمت کی ہےاور اس دعوت کو سکھ کینیڈینز کے ساتھ دھوکہ قرار دیا ہے، کیونکہ ان کے مطابق بھارت 2023 میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجار کے قتل میں ملوث ہے، جس کی تصدیق رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس نے بھی کی تھی کہ اس میں بھارتی ایجنٹس کا ہاتھ تھا۔تنظیم کا کہنا ہے کہ یہ دعوت ایسے وقت میں دی گئی ہے جب سکھ برادری 1984 کے سکھ مخالف فسادات کی یاد تازہ کر رہی ہے، جو بھارت میں اندرا گاندھی کے قتل کے بعد ہوئے تھے۔ اس کے علاوہ، 2023 میں برٹش کولمبیا میں ہردیپ سنگھ نجار کا قتل، جو خالصتان تحریک کے حامی تھے، ابھی تک حل طلب ہے، جس نے کینیڈا اور بھارت کے درمیان کشیدگی کو مزید بڑھا دیا ہے۔
اہم خبریں سے مزید