• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان میں اشرافیہ پر ٹیکس نہیں لگ سکتا، ماہر معاشیات

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کی خصوصی نشریات میں گفتگوکرتے ہوئے ماہر معاشیات نے کہا ہےکہ آئی ایم ایف زرعی کھاد پر ٹیکس لگانے پر زور دے رہی ہے، پاکستان میں ا شرافیہ پر ٹیکس نہیں لگ سکتا،کنسٹرکشن انڈسٹری کے لیے بجٹ میں تین ریلیف کا اعلان کیا گیا، معاشی استحکام آچکا ہے ، اگلا مرحلہ گروتھ کا ہے ،بجلی کی قیمتیں ، افراط زر کم ہونے سے انڈسٹری کو فائدہ ہوا ،ہم ہزار منصوبے بنا لیتے ہیں مگرکچھ کر نہیں سکتے، ٹیکس میں تھوڑا بہت ریلیف دیا گیا ہے، بجٹ میں کچھ چیزوں میں آسانی بھی پیدا کی گئی ہے،اضافی بجٹ ہے اور میں اس کو اصلاحاتی بجٹ نہیں سمجھتا، مسئلہ ایف بی آر کے اسٹرکچر کا ہے، پاکستان میں گاڑیاں مہنگی نہیں ہورہی، موجودہ بجٹ میں اتنی سخت پالیسی نہیں،آئی ایم ایف نے پاکستان کو پروگرام لکھ کر دیا ہے،اگلے سال بہتر گروتھ ہوگی اور جو ٹارگٹ کیا گیا ہے اس سے بھی بہتر ی مجھے نظر آرہی ہے، لیول پلئینگ فیلڈ ضرروری ہے،وزیراعظم ، وزیر خزانہ کسی کے پاس بھی گنجائش نہیں کہ وہ عوام کو ریلیف دے سکے،خصوصی نشریات میں عائلہ مجید،عبدالعلیم ،علی حسنین،ہارون اختر خان،ڈاکٹر ارشاد،ایم شہزاد،عارف حبیب،ماہین سلمان،محمد سہیل ،خرم شہزاد،حسن بخشی ، جمیل ہاشمی ، رانا طارق محبوب اورامین ہاشوانی نے اظہار خیال کیا۔صدراے سی سی آئی عائلہ مجید نے کہا کہ ٹیکس میں تھوڑا بہت ریلیف دیا گیا ہے ۔میرے خیال سے ایک چیز کو آئیسولیشن میں دیکھنا بھی درست نہیں ہوگا۔

اہم خبریں سے مزید