کراچی (رفیق مانگٹ) اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد نے برسوں کی منصوبہ بندی کے بعد ایران کے اندر ایک پیچیدہ اور خفیہ آپریشن کے ذریعے حملے کیے ، فوجی سازوسامان ایران اسمگل کیا گیا جس میں ڈرون پارٹس اور ہتھیار سوٹ کیسز، ٹرکوں اور شپنگ کنٹینرز کے ذریعے ایران میں اسمگل کیے گئے۔ وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ کے مطابق، موساد نے چھوٹی چھوٹی ٹیموں کو منظم کیا جنہوں نے ایرانی فضائی دفاع اور میزائل لانچرز کو نشانہ بنایا۔موساد نے دھماکہ خیز مواد سے لیس کواڈکاپٹر ڈرونز کے پرزوں کو ایران میں داخل کیا، جنہیں غیرجانبدار کاروباری شراکت داروں کے ذریعے خفیہ طور پر منتقل کیا گیا۔ آپریشن کی کامیابی کے لیے ٹیم لیڈرز کو تیسرے ممالک میں خصوصی تربیت دی گئی، جنہوں نے بعد میں اپنی ٹیموں کو ہدایات دیں۔ حملوں کے آغاز پر ان ٹیموں نے ایرانی فضائی دفاعی تنصیبات اور میزائل لانچرز کو کامیابی سے تباہ کیا۔یہ آپریشن برسوں کی محتاط تیاری کا نتیجہ تھا، جس میں ایرانی میزائل سائٹس کی درست نشاندہی اور ان کے خلاف حکمت عملی تیار کی گئی۔ اس آپریشن کا بنیادی مقصد ایران کی میزائل صلاحیت کو کمزور کرنا اور اسرائیلی فضائیہ کے لیے فضائی برتری قائم کرنا تھا۔ رپورٹ کے مطابق، اسرائیل کے جدید ایف-35 طیاروں نے ایران کی جوہری تنصیبات اور عسکری قیادت کو بھی نشانہ بنایا۔سابق موساد افسر سیما شائن نے بتایا کہ ایران کا ردعمل توقع سے کہیں کمزور تھا، جو اس آپریشن کی کامیابی کی ایک اور دلیل ہے۔ یہ آپریشن نہ صرف تکنیکی اور خفیہ صلاحیتوں کا مظہر ہے بلکہ خطے میں اسرائیل کی اسٹریٹجک برتری کو بھی اجاگر کرتا ہے۔