انصار عباسی
اسلام آباد : جمعہ کو ایک باخبر ذریعے نے دی نیوز کے ساتھ گفتگو میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے درمیان وائٹ ہاؤس میں حالیہ اعلیٰ سطحی ملاقات کے بعد، وزیراعظم شہباز شریف کو اس ملاقات کی مکمل بریفنگ دی گئی۔ ذرائع کے مطابق، اس ملاقات کے بعد امریکی وزیر خارجہ سینیٹر مارکو روبیو کی جانب سے وزیراعظم شہباز شریف کو کی جانے والی فون کال بھی اسی سفارتی سلسلے کا حصہ تھی، جس کا مقصد واشنگٹن میں ہونے والی پیش رفت کو آگے بڑھانا تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ملاقات کی منصوبہ بندی، اس کے مندرجات اور بعد ازاں سفارتی روابط وزیراعظم شہباز شریف کی مشاورت سے اور باہمی پالیسی فیصلوں کی روشنی میں انجام پائے۔ذرائع کے مطابق، اگرچہ کچھ حلقے اس حوالے سے غلط فہمیاں پھیلا رہے ہیں، لیکن درحقیقت وزیراعظم شہباز شریف اور جنرل عاصم منیر کے درمیان قریبی اور مسلسل رابطہ پایا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکمت عملی اور علمدرآمد کی سطح پر سیاسی اور عسکری قیادت متحد و متفق ہے۔ یہ ہم آہنگی کوئی نئی بات نہیں۔ حال ہی میں دی نیوز نے باخبر ذرائع کے حوالے سے خبر دی تھی کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ فوجی کشیدگی کے دوران وزیراعظم اور آرمی چیف (فیلڈ مارشل) کے درمیان مسلسل رابطہ رہا، جس میں عسکری، سفارتی اور سیاسی تمام پہلوؤں پر مشاورت کی گئی۔ ایک ذریعے کے مطابق، یہ ایک ایسا مربوط نظام تھا جس کی بنیاد باہمی اعتماد، احترام اور مشترکہ ذمہ داری تھی۔ اس متحدہ حکمت عملی کے نتیجے میں پاکستان کو موثر نتائج حاصل ہوئے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ یہ ہمہ وقت (ساتوں دن اور 24 گھنٹے) جاری رہنے والا، دوطرفہ اور ریئل ٹائم کی بنیاد پر معلومات کا تبادلہ تھا جس میں وزیراعظم، آرمی چیف اور ان کی ٹیمیں بھرپور رابطے میں رہیں۔