اسلام آباد ( نیو زرپورٹر) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور ایران کے صدر مسعود پیزیشکیان سے ٹیلی فونک رابطہ کیا، دونوں رہنمائوں نے خطے میں امن کیلئے پاکستان کے تعمیری کردار کی تعریف کی، صدر مسعود پیزیشکیان نے حالیہ کشیدگی کے دوران پاکستان کی مستقل اور اصولی حمایت پر وزیراعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کیا جبکہ وزیراعظم نے سعودی عرب کی خود مختاری اور سالمیت کی مکمل حمایت کا اعادہ بھی کیا، علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف سے چین، سعودی عرب اور قطر کے سفیروں نے الگ الگ ملاقات کی جس میں مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، وزیراعظم نے چین کے سفیر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سی پیک منصوبوں پر عملدرآمد کے لئے چین کے ساتھ مل کر کام جاری رکھنے کیلئے پرعزم ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور پاک بھارت حالیہ کشیدگی پر سعودی حمایت پر شکریہ ادا کیا، وزیراعظم نے سعودی عرب کی خود مختاری اور سالمیت کی مکمل حمایت کا اعادہ بھی کیا۔ اعلامیے کے مطابق ٹیلی فونک رابطے میں وزیراعظم نے سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے سعودی ولی عہد کو کامیاب حج انتظامات پر مبارکباد دی۔ وزیر اعظم نے پاکستانی حجاج کرام کی میزبانی پر سعودی حکومت سے اظہار تشکر کیا۔ وزیر اعظم نے پاک بھارت حالیہ کشیدگی پر سعودی حمایت پر شکریہ ادا کیا، وزیراعظم نے بھارت سے تمام تنازعات پر بامعنی مذاکرات پر آمادگی کا اعادہ کیا، وزیراعظم نے مسئلہ کشمیر، پانی، تجارت اور دہشت گردی جیسے امور پر بات چیت پر زور دیا۔ وزیراعظم نے ایران اسرائیل تنازع کے فوری خاتمے اور مذاکرات سے حل کی حمایت کی، وزیراعظم نے عالمی قوانین اور اقوام متحدہ چارٹر کی پاسداری پر زور دیا۔ وزیراعظم نے سعودی عرب کی خود مختاری اور سالمیت کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا، وزیراعظم نے علاقائی امن کیلئے سعودی قیادت کی کوششوں کو سراہا۔ اعلامیےکے مطابق سعودی ولی عہد نے وزیراعظم شہباز شریف کی یکجہتی پر اظہار تشکر کیا اور مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن کیلئے سعودی عزم کا اعادہ کیا۔ سعودی ولی عہد نے حالیہ تنازع کے پر امن حل کیلئے پاکستان کے تعمیری کردار کی تعریف بھی کی۔علاوہ ازیں وزیر اعظم شہباز شریف نے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پیزشکیان سے ٹیلیفونک رابطہ کیا جس میں مشرق وسطیٰ کی صورتحال اور جنگ بندی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان مشرق وسطیٰ میں تیزی سے ابھرتی ہوئی صورتحال پر مستقل طور پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے امن کی بحالی کی اہمیت پر زور دیا اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور او آئی سی سمیت تمام سفارتی فورمز پر ایران کیلئے پاکستان کی حمایت کا اعادہ کیا۔ وزیراعظم نے تمام فریقوں سے بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کی پاسداری پر زور دیا۔ دونوں رہنماؤں نے مشکل ترین وقت میں امت کے درمیان اتحاد کی اہمیت پر اور آپس میں رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔