• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ میں تعلیمی ویزے پر آکر سیاسی پناہ کا دعویٰ کرنیوالوں کی روک تھام کا فیصلہ

برطانیہ میں مطالعاتی ویزے پر داخل ہو کر سیاسی پناہ کا دعویٰ کرنیوالے غیر قانونی مہاجرین کا راستہ روکنے کیلئے حکو مت کی جانب سے اگلے ماہ بڑے منصوبوں کا اعلان متوقع ہے، اس سلسلہ میں یونیورسٹیوں پر غیر ملکی طالبعلمو ں کو داخل کرنے پر پابندی عائد کی جا سکتی ہے۔

برطانوی ذرائع ابلاغ کے مطابق تعلیمی کورسز کو سیاسی پناہ کے دعووں کیلئے استعمال کرنیوالے غیر ملکی طالبعلموں کے گرد گھیرا تنگ کرنیکا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

برطانوی ہوم آفس کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال سیاسی پناہ کا دعویٰ کرنیوالوں میں سے ہزاروں افراد اسٹڈی ویزا پر برطانیہ میں داخل ہوئے، یونیورسٹیوں کو ممکنہ طور پر غیر ملکی طالبعلموں کی روک تھام یقینی بنانے کیلئے قواعدو ضوابط کی خلاف ورزی پر جرمانہ بھی عائد کیا جا سکتا ہے۔

ایسے اداروں کی مانیٹرنگ کی جائیگی جو غیر ملکی طالبعلموں کو داخلے دیتے ہیں مگر وہ طالبعلم سیاسی پناہ کے دعوے کرتے ہیں، عمدہ کارکردگی نہ دکھانے اور قواعدو ضوابط کی پاسداری نہ کرنیوالے اداروں کو اسپانسر کرنیکی صلاحیت سے محروم کر دیا جائیگا۔

2024 میں 1 لاکھ 8 ہزار سے زائد افراد نے برطانیہ میں سیاسی پناہ کیلئے دعویٰ دائر کیا جن میں سے ایک تہائی تقریباً 40 فیصد ایسے افراد شامل تھے جو ویزا لیکر برطانیہ میں داخل ہوئے تقریباً 35 ہزار سے زائد افراد چھوٹی کشتیوں پر بغیر اجازت سمندری راستے سے برطانیہ میں داخل ہوئے۔

برطانیہ و یورپ سے مزید