راولپنڈی (اے پی پی)پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر( کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہےکہ 9مئی صرف فوج کا نہیں قوم کا مقدمہ ہے، ذمہ داران اور سہولت کاروں کو قانون کے مطابق کٹہرے میں آ نا ہوگا، نیشنل ایکشن پلان کے 14 نکات پر مکمل عمل بہت ضروری ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان خطے کی تقدیر تبدیل کرنے والا ملک ہے، یہی وجہ ہے کہ اس پر تواتر سے حملے ہوتے ہیں، ہندوستان کا خیال تھا کہ اپنی دہشت گرد پراکسیز اور دیگر سہولت کاروں کی مدد کے بعد جب وہ حملہ کرے گا تو پاکستانی فوج کو آسانی سے ڈس کریڈٹ کر دیگامگر سب الٹ ہو گیا ، پاکستان اور پاک فوج کا بھرپور جواب ملا تو انکی اپنی پراکسیز اور وہ خود ڈس کریڈٹ ہو گیا ۔انہوں نے کہا کہ برسلز ایونٹ میں سیکڑوں لوگوں نے فیلڈ مارشل کے ساتھ تصویر بنوائی، آرمی چیف کی طرف سے کوئی انٹرویو نہیں دیا گیا، پی ٹی آئی کا کوئی ذکر نہیں ہوا نہ ہی معافی کا ذکر ہوا، انہوں نے کہا کہ کسی نے ان کو کہا کہ ہندوستان اربوں ڈالر کی عسکری مشین رکھتا ہے تو با آسانی پاکستان کو شکست دیدیں گے، کسی نے کہا کہ بھارت کو حملہ کرنا چاہئے تا کہ ایک طرف سے ہندوستان اور دوسری جانب سے ان کی پراکسیز فتن الخوارج اور فتنالہندوستان بھی بیک وقت حملہ کرینگے اور پھر دنیا نے دیکھا کہ پاکستان نے دونوں محاذوں پر دشمن کا مقابلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سے دہشت گردی کو اکھاڑ پھینکنے کیلئے یر قانونی اسپیکٹرم کو ختم کرنے کا جو فیصلہ تمام سیاسی پارٹیوں نے 2014میں کیا تھا، آج تک اس پر مکمل عمل نہیں ہو سکا ، غیر قانونی قیام پذیر افغان شہریوں جو جرائم میں ملوث ہیں ، کو نکالیں تو ہمارے ہی ملک کے چند سیاسی و کریمنل کرداروں کو مسئلہ شروع ہو جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے 14 نکات پر مکمل عمل بہت ضروری ہے ، گورننس کے خلا کو فوج، پولیس، قانون نافذ کرنے والے ادارے روزانہ کی بنیاد پر اپنے خون سے پورا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی نوجوان ہمارا اثاثہ ہیں، نوجوانوں کو اپنی نظریاتی ریاست کی میراث اور تاریخ سمجھنی چاہئے۔