کراچی(اسٹاف رپورٹر) جامعہ کراچی کی انتظامیہ نے یونیورسٹی روڈ پر اپنی اراضی قبضہ مافیا سے واگزار کرانا شروع کردیا ہے ۔ جنگ کے مطابق جامعہ کراچی کی انتظامیہ نے سنڈیکیٹ کے خصوصی اجلاس سے منظوری کے بعد یونیورسٹی کی قبضہ شدہ اراضی کو واگزار کرانے کا منگل کو باقاعدہ آغاز کردیا۔ یہ اقدام سینڈیکیٹ کے اجلاس کے صرف ایک روز بعد ہی شروع کردیا گیا اور اجلاس کے دوسرے دن ہی جامعہ کراچی کے سلور جوبلی اور شخ زید گیٹ کے مابین سڑک کے دوسری جانب قبضہ شدہ اراضی کو واگزار کرالیا گیا۔ جامعہ کراچی سیکیورٹی ایڈوائزر پروفیسر سلمان زبیر کے مطابق متعلقہ جگہ پر ایک تعمیر شدہ عمارت کا معاملہ پہلے ہی سے عدالت میں ہے لیکن اس کے باوجود اس خالی عمارت میں ایک معروف کلب کو منتقل کیا گیا اور بعد ازاں اس اطراف "ایل شیپ" میں کھانے پینے کی اشیاء سے متعلق ریسٹورنٹ اور ٹی وی اسکرین نصب کردی گئی تھی اور محتاط اندازے کے مطابق یہ جگہ 1 ہزار گز کے قریب ہے جس پر یہ نیا قبضہ کیا ہے تھا ہم نے اس خالی کرادیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کچھ لوگوں کی جانب سے ابتداء میں مزاحمت ہوئی تھی لیکن انھیں سمجھایا کہ جن کلب مالکان نے انھیں یہ جگہ کرائے پر دی ہے اس سے جاکر بات کریں کہ جامعہ کراچی کی اراضی اسے کرائے پر کیوں دی؟ ایک سوال کے جواب میں پروفیسر سلمان زبیر کا کہنا تھا کہ جس عمارت میں کلب ہے ہر چند کہ یہ بھی جامعہ کراچی کی ہی اراضی پر یے لیکن کیونکہ معاملہ کورٹ میں ہے اس لیے ہمیں اس سلسلے میں کورٹ کے فیصلے کا انتظار ہے۔ ادھر جامعہ کراچی کے اعلامیے کے مطابق یونیورسٹی کی قبضہ شدہ اراضی کو جامعہ کراچی کے رجسٹرار، اسٹیٹ آفیسر، کیمپس سیکیورٹی ایڈوائزر، سیکیورٹی عملے اور طلبہ کی کثیر تعداد نے واگزار کرایا۔