• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کرپٹو کرنسی کے غیرقانونی استعمال کے شواہد نہیں ملے، اسے منظم قانونی نظام کے تحت لانا چاہتے ہیں، حکومت

اسلام آباد (رانا غلام قادر/نیوز رپورٹر) وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے قومی اسمبلی کو بتایاہے کہ کرپٹو کرنسی کے غیر قانونی استعمال کے شواہد نہیں ملے، اسے منظم قانونی نظام کے تحت لانا چاہتےہیں،حکومت کا کرپٹو کرنسی کو فروغ دینے یا روکنے کا کوئی ارادہ نہیں ، ریگولیٹری اور آپریشنل فریم ورک تیار کرنے کیلئے پاکستان کرپٹو کونسل قائم کی گئی ہے،تمام مالیاتی اصلاحات اسلامی اصولوں کے مطابق ہونگی، معاشی چیلنجز کے باوجود سرمائے کا بہائو بڑھ رہا ہے، تر سیلات زر میں ریکارڈ اضافہ ہوا، سرمایہ کاری کیلئے ماحول کو مضبوط بنانا حکومت کا ہدف ہے۔جمعہ کو قومی اسمبلی میں وفقہ سوالات کے دوران مختلف سوالات کے جواب میں طارق فضل چوہدری نے بتایا کہ حکومت نے وزیراعظم کی ہدایت پر پاکستان کرپٹو کونسل قائم کی ہے تاکہ ملک میں کرپٹو کرنسی کیلئے ایک ریگولیٹری اور آپریشنل فریم ورک تیار کیا جا سکے۔ انہوں نے بتایا کہ کرپٹو کرنسی پاکستان میں ایک نسبتاً نیا تصور ہے اور حکومت اسے عارضی اقدامات کے بجائے مناسب ادارہ جاتی میکانزم کے ذریعے سنبھالنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس بات کو یقینی بنانے کیلئے کام کر رہے ہیں کہ کرپٹو سے متعلق سرگرمیوں کو ایک رسمی، شفاف اور قانونی انداز میں منظم کیا جائے، تیار کیا جانے والا فریم ورک غیر قانونی لین دین سمیت کسی بھی قسم کے غلط استعمال کو روکنے میں مدد دیگا۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فی الحال پاکستان میں کرپٹو کرنسی کے حوالہ یا دیگر غیر قانونی مالی سرگرمیوں میں استعمال ہونے کے کوئی شواہد نہیں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کرپٹو لین دین مقامی مالیاتی نظام میں عام نہیں ہیں تاہم مستقبل میں کسی بھی ممکنہ غلط استعمال کو روکنے کیلئے فریم ورک تیار کیا جا رہا ہے۔ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) اور دیگر ڈیجیٹل اختراعات جیسی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کو دنیا بھر میں گورننس اور کاروباری نظاموں میں شامل کیا جا رہا ہے اور پاکستان بھی ان جدید رجحانات کے ساتھ ہم آہنگ ہو رہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ آئی ٹی سے متعلق تنصیبات اور ٹیکنالوجی پر مبنی شعبوں کیلئے بلاتعطل بجلی اور ضروری تعاون فراہم کیا جا رہا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ وزیراعظم کے معاون خصوصی کو کرپٹو کرنسی پالیسی کی تشکیل کی نگرانی کا کام سونپا گیا ہے تاکہ عالمی معیارات اور ٹیکنالوجی کے تقاضوں کے ساتھ ہم آہنگی کو یقینی بنایا جا سکے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ تمام مالیاتی اصلاحات اسلامی اصولوں کے مطابق ہونگی اور اس سلسلے میں انہوں نے اس وقت کے خدشات کو یاد کیا جب پاکستان نے روایتی بینکنگ کے متبادل کے طور پر سود سے پاک اسلامی بینکنگ متعارف کرائی تھی۔انہوں نے قانون سازوں کو دعوت دی کہ وہ جاری ریگولیٹری عمل کو مضبوط بنانے کیلئے اپنی رائے اور مشاہدات شیئر کریں اور یقین دلایا کہ تمام تر آرا کا متعلقہ حکام جائزہ لیں گے۔ایم این اے علی محمد خان کے جی ڈی پی کی شرح نمو اور معاشی کارکردگی سے متعلق ایک اور سوال کے جواب میں ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ حکومت معاشی استحکام کو یقینی بنانے اور ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کیلئے پرعزم ہے۔انہوں نے حال ہی میں ہونے والے کابینہ اجلاسوں سے حوصلہ افزا معاشی اشاریوں کا حوالہ دیا جن میں گزشتہ ماہ غیر ملکی ترسیلات زر کے ریکارڈ اضافے شامل ہیں جو کہ گزشتہ دو سالوں میں سب سے زیادہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ معاشی چیلنجز کے باوجود پاکستان میں سرمائے کا بہائو بڑھ رہا ہے اور غیر ملکی سرمایہ کار ملک کی معیشت پر مسلسل اعتماد کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

اہم خبریں سے مزید