• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

2018ء میں دہشت گردی کا خاتمہ ہوچکا تھا، دوبارہ بدامنی کیوں ہوئی، جائزہ لینا ہوگا، وزیراعظم

اسلام آ باد ( نیوز رپورٹر) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ2018میں ملک سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ ہوچکا تھا،جائزہ لینا ہوگا کن وجوہات پر دوبارہ بدامنی پیدا ہوئی، پھر حالات کیوں بگڑے، فاصلے کیوں پیدا ہوئے، ملکی ترقی کیلئے بلوچستان کے شہریوں کے ساتھ ملکر آگے بڑھنا ہوگا اور سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا،افسوس صوبے کی دولت اب بھی زمین کے اندر دفن ہے اور اسے نکالا نہیں جاسکا، بلوچستان کی جغرافیائی ساخت ترقی کے سفر میں چیلنج بن گئی، صوبے میں دور دراز آبادیوں تک بجلی اور سڑکوں کی فراہمی بڑا مسئلہ ہے جبکہ سڑکوں کے مضبوط نیٹ ورک کے بغیر تعلیم اور صنعت کی ترقی ممکن نہیں،جب میں وزیر اعلیٰ پنجاب تھا تو تین روز تک لاہور میں این ایف سی کا اجلاس ہوا، اس این ایف سی ایوارڈ میں پنجاب نے تاریخی قربانی دی، پورا پاکستان ایک گھرانہ ہے، کہیں بھی آگ لگے اسے مل کر بجھانا اور محبت، ایثار اور قربانی سے کام لیکر امن ترقی اور خوشحالی کو مشعل راہ بنانا ہے، اسی طرح پاکستان ایک عظیم ملک بنے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتے کو یہاں نیشنل ورکشاپ بلوچستان کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزرا، ارکان اسمبلی، اہل دانش اور سرکاری افسران کی بڑی تعداد موجود تھی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ بلوچ رہنمائوں نے رضا کارانہ طور پر پاکستان کے ساتھ الحاق کا تاریخی فیصلہ کیا تھا، اس صوبے کی تاریخ، ثقافت اور روایات اسے منفرد بناتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان رقبے کے لحاظ سے پھیلا ہوا صوبہ ہے جہاں بلوچ اور پختون سمیت مختلف برادریاں اور قبائل آباد ہیں، ان میں دیرپا ہم آہنگی قائم رہی، بلوچ عوام ہمیشہ کشادہ دل اور مہمان نواز رہے ہیں،پنجابی مہاجرین سمیت سب عرصہ دراز سے مل کر ہم آہنگی کےساتھ رہتے رہے ، بلوچستان کی روایات اور ثقافت قابل فخر ہے۔، بلوچستان کی تاریخ، ثقافت اور روایات اسے منفرد بناتی ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ صوبے کی جغرافیائی ساخت ترقی کے سفر کےلئے چیلنج بن گئی ہے۔ دور دراز آبادیوں تک بجلی اور سڑکوں کی فراہمی بڑا مسئلہ ہے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی پاکستان کی مجموعی خوشحالی سے جڑی ہے، اس کےلئے مالی وسائل کی بھی ضرورت ہے۔

اہم خبریں سے مزید