کراچی(اسٹاف رپورٹر) سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد شاداب رضانقشبندی نے کہا ہے کہ عالمی قوتوں کی طرف سے امت مسلمہ کے خلاف ہونے والی سازشوں اور حکومت وقت کی جانب سے اسلامی جمہوریہ پاکستان کی اسلامی اور جمہوری قدروں کو روندتے ہوئے جو خوف کی فضاء قائم کی گئی ان خوف کی زنجیروں کو توڑنے اور جمہوری وسیاسی استحصال کی روک تھام کےلئے ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکز اہلسنت پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، انہوں نے مزید کہا کہ آئین پاکستان کا تحفظ کرنا ہر محب وطن پاکستانی کا فرض ہے ،شعائر اسلام کی توہین ،توہین ناموس رسالت ﷺ، توہین مذہب ،توہین قرآن اور عوام کے بنیادی حقوق سے متعلق قوانین قرآن وسنت کی روح کے مطابق ہیں اور اس پر علمائ کرام کا اجماع ہے ، لہذا ایسے کسی بھی نئے قانون یا آئینی ترمیم کو ہرگز قبول نہیں کیا جا سکتا جو قرآن وسنت اور ملک کے آئین سے متصادم ہو، عوام اب جاگ چکے ہیں اور ہر فرد کو قانون کی پاسداری کرنا چاہیے،اس موقع پر شاہد غوری، انعام اللہ قادری، محمد علی بلوچ، نور احمد قاسمی ،مرکزی رہنمائوں فہیم الدین شیخ ،محمد شہزاد قادری ،محمد مبین قادری ،محمد آفتاب قادری ،محمد سلیم قادری، التماس صابر ،غلام مرتضی ٰ قادری ،ظہیر الحسن قادریاور دیگر موجود تھے، تین روزہ مرکزی کابینہ کے اجلاس کے بعد شاداب رضا نقشبندی نےپریس کانفرنس میں تنظیمی کام کو ملک بھر میں تیز کرنے سمیت ملکی وقومی اور بھارت کے پاکستان میں دہشت گرددانہ حملوں اور آئین کے تحفظ کا عزم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں حالیہ دہشتگردی کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہے ، شریعت اور آئین سے متصادم استثنیٰ کی ترمیم کو ہم مسترد کرتے ہیں ،حکمران قرآن وسنت کے منافی ترامیم کی بجائے عوام کو غربت سے نجات دلانے کےلئے ترامیم لائے ،پاکستان سنی تحریک قرآن وسنت اور ملک کے آئین سے متصادم ترمیم کے خلاف اعلیٰ عدلیہ کے دروازے پر بھی دستک دے گی ،عدلیہ پر اعتما کرتے ہیں آئینی ججز کو انصاف کے تقاضوں کو پورا کرنا ہوگا۔