• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گورنر راج آئینی، مارشل لاء نہیں، حکومت، سب افواہیں ہیں، اپوزیشن

اسلام آباد (ایجنسیاں/جنگ نیوز)وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ گورنر راج مارشل لا کی شکل نہیں‘یہ آئینی عمل ہے‘پی ٹی آئی کا اسمبلی چھوڑ کر جانے کا فیصلہ غلط تھا‘اگر سیاسی فیصلے لیتے ’ایوان کے اندر رہتے تو شاید معاملات یہاں تک نہ جاتےجبکہ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر نے خیبر پختونخوا میں گورنر راج کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ یہ سب افواہیں ہیں‘ صوبہ گورنر راج کا متحمل نہیں ہو سکتا‘سابق اسپیکر اسدقیصر نے کہاکہ گورنر راج کی بات کی جارہی ہے‘ آپ غلط فہمی میں نہ رہیں ہم اپنا احتجاج بھی کریں گے جہدوجہد بھی کریں گے‘جو کرنا ہے کریںپھر آپ سے سنبھالا نہیں جائے گا۔انجام بھی یاد رکھنا چاہیے‘ اسپیکر ایاز صادق کاکہنا تھاکہ ایوان دھمکیوں سے نہیں چلتے‘ بات چیت ہی واحد راستہ ہے۔پل کا کردار ادا کرنے کو تیار ہوں‘ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ صوبے میں کسی اور راج کی ضرورت نہیں‘اگر ہمت ہے تو گورنر راج لگا کر دیکھیں‘ ہم نہیں ڈرتے‘سینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ بدمعاشی کریں گے تو گورنر راج لگ سکتا ہے۔ حیات آباد میں میڈیا سے بات چیت کے دوران سہیل آفریدی کا کہناتھاکہ صوبے میں پہلے ہی بانی پی ٹی آئی کا راج ہے لہذا کسی اور راج کی ضرورت نہیں‘اگر ہمت ہے تو گورنر راج لگا کر دکھائیں ہم کسی سے ڈرتے نہیں ‘بند کمروں کی پالیسیاں خیبر پختونخوا میں نافذ کرنے والوں کو احساس کرنا چاہیے۔ادھر پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹرفیصل واوڈا نے کہا کہ ہم سب کی کوشش ہونی چاہیےخیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ اپنی ذمہ داریاں نبھائیں۔میں خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ سے کہوں گا وہ اپنی حکومت چلائیں، ہائی کورٹ کے آرڈر کے بعد ایک انچ کی غلطی بھی ان کی نا اہلی کا سبب بن سکتی ہے۔ہم نہیں چاہتے خیبرپختونخوا میں گورنر راج لگے، اگرآپ نے غنڈہ گردی کرنی ہےتو پھرہمارے پاس کوئی اور آپشن نہیں بچے گا۔فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ ہماری خواہش ہے فیصل کریم کنڈی ہی گورنر خیبر پختونخوا رہیں، اگر کسی اور نام کا قرعہ نکلتا ہے تو وہ پھر سیاسی نہیں ہوسکتا، فیصل کریم کنڈی کے نام پر ہمیں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔سینیٹر فیصل واوڈا کا مزید کہنا تھا کہ اگر اب بھی انہیں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی خواہش ہے تو دیوار پر ٹکریں مارتے رہیں، دیوار کو کچھ نہیں ہونا اور دیوار سے کچھ نہیں ملنا۔ایک ہی راستہ ہے کہ آپ سیاسی طور پر وزیراعظم اور صدر مملکت کے پاس جائیں، ان کا مسئلہ حل ہو جائے گا، ہر مسئلے کی چابی صدر آصف علی زرداری کے پاس ہوتی ہے۔سینیٹر فیصل واوڈا نے مزید کہا کہ نواز شریف کا بیان اور اسمبلی میں آنا بتاتا ہے کہ وہ حکومت کے ساتھ ہیں۔علاوہ ازیں قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے بیرسٹرگوہر کا کہناتھاکہ محمود خان اچکزئی کوہمارے ساتھ ڈیڑھ سال ہوا ہے‘ کیا یہ جمہوریت ہے جوآپ کیساتھ اتفاق کرے تو ٹھیک ورنہ غدارہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ہم عوام کے ووٹ سے واپس آئیں گے اور ترامیم کو واپس کریں گے۔ پی ٹی آئی چیئرمین نے ارکان اسمبلی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں نے ایک دوسرے کو چور کہا، ہمیں نہیں پتا کہ آپ میں سے چور کون ہیں، کیا آپ کے وزیراعلیٰ نے نہیں کہا تھا ٹانگیں توڑدیں گے؟ ۔ایوان میں خطاب کرتے ہوئے وزیر قانون اعظم نذیرتارڑکا کہناتھاکہ دھمکیاں دینے سے ایوان فتح نہیں ہوتے ہیں‘اسپیکر جس وقت ہدایت دیں گے ہم بات کرنے کیلئے تیار ہیں۔

اہم خبریں سے مزید