• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وادیٔ نیلم: تودے گرنے سے ہلاکتیں 73 ہو گئیں

وادیٔ نیلم: تودے گرنے سے ہلاکتیں 73 ہو گئیں



آزاد کشمیر کی وادیٔ نیلم میں برفانی تودے گرنے سے ہلاکتوں کی تعداد 73 ہوگئی، متعدد افراد کے اب بھی ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔

تودہ گرنے سے 22 دکانیں اور 91 مکان مکمل تباہ ہو گئے، 107 کو جزوی طور پر نقصان پہنچا۔

یہ بھی پڑھیئے: ’وزیرِ اعظم آج آزاد کشمیر جائیں گے‘

ریاست آزاد کشمیر کی حکومت نے فوجی ہیلی کاپٹرز سے امدادی سامان متاثرہ علاقے میں پہنچا دیا ہے۔

پاک فوج اور سول انتظامیہ متاثرہ علاقوں میں امدادی کاموں میں مصروف ہیں، برف باری سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے کے لیے وزیرِ اعظم عمران خان مظفرآباد پہنچ گئے جہاں انہوں نے سی ایم ایچ میں زخمیوں اور متاثرین کی عیادت کی۔



اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی ایس ڈی ایم اے کے مطابق وادیٔ نیلم کے برفانی تودے کے نیچے دب کر جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 73 ہو گئی ہے۔

نیلم ویلی میں برفانی تودے گرنے سے 22 دکانیں اور 107 مکانات جزوی اور 91 مکمل طور پر تباہ ہو گئے۔

یہ بھی پڑھیئے: برفباری، حادثات میں ہلاکتیں، آرمی چیف کا اظہارِ افسوس

ادھر گلگت بلتستان میں پھر برف باری شروع ہو گئی، استور اور ہنزہ کے بالائی علاقوں میں دوبارہ برف پڑنے سے موسم مزید سرد ہوگیا۔

محکمۂ موسمیات کے مطابق برف باری آج شام تک جاری رہنے کا امکان ہے۔

ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بلتستان میں پچھلے 26 سالوں میں یہ شدید ترین برف باری ہے، جس کی وجہ سے گلگت اسکردو روڈ 4 دنوں سے بند ہے۔

اسلام آباد اور اسکردو کے درمیان فضائی سروس بھی کئی روز سے معطل ہے۔

یہ بھی پڑھیئے: شدید برفباری، آزاد کشمیر و بلوچستان میں 82 جاں بحق

بالائی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ میں اضافہ ہوا ہے اور لینڈ سلائیڈنگ سے رابطہ سڑکیں متعدد مقامات پر بند ہیں۔

دوسری جانب بلوچستان میں حالیہ بارشوں سے مکران کے ضلع کیچ میں 647 کچے مکانات اور بیرونی دیواریں گر گئی ہیں، ایک پل کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

تازہ ترین