• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نو مسلم علیزہ کو شوہر کے ساتھ رہنے کی اجازت

ہندو مذہب ترک کر کے  مسلمان ہونے والی علیزہ کو شوہر کے ساتھ رہنے کی اجازت


سندھ کے شہر جیکب آباد کے جوڈیشل مجسٹريٹ نے ہندو مذہب ترک کر کے مسلمان ہونے والی سابق مہک کماری اور موجودہ علیزہ کو شوہر کے ساتھ رہنے کے اجازت دے دی۔

سابق مہک کماری اور موجودہ علیزہ کو آج جیکب آباد کی عدالت میں دوبارہ پیش کیا گیا، مہک کے گھر والوں نے مقدمہ درج کیا تھا کہ لڑکی نابالغ ہے اسے اغواء کیا گیا ہے۔

علیزہ نے عدالت میں اپنا حلفیہ بیان دیا ہے کہ اس نے مرضی سے اسلام قبول کیا اور اسے کسی نے اغوا نہیں کیا ہے۔

اپنے بیان میں علیزہ نے یہ بھی کہا ہے کہ میرے شوہر اور خاندان کے خلاف میرےاغواء کا جھوٹا مقدمہ درج کرایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیئے: لاپتہ مہک کماری عدالت میں پیش، اسلامی نام علیزہ

علیزہ نے عدالت سے تحفظ فراہم کر کے مقدمات ختم کرنے کی استدعا بھی کی ہے۔

واضح رہے کہ مبینہ اغوا کا مقدمہ مہک کماری کے گھر والوں نے دائر کرایا تھا۔

لڑکی نے ایک ویڈیو بیان میں اپنی عمر 18 سال بتاتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے مرضی سے اسلام قبول کر کے شادی کی ہے۔

علیزہ کو گزشتہ روز سول اینڈ جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا، اس موقع پر لڑکی کے اہلِ خانہ بھی موجود تھے۔

یہ بھی پڑھیئے: معروف کینیڈین بلاگر نے اسلام قبول کرلیا

تاہم عدالت نے اس کے شوہر علی رضا سولنگی کی غیر حاضری پر فریقین کو آج (منگل کو) دوبارہ طلب کیا تھا۔

مہک کماری کے والد وجے کمار نے علی رضا سولنگی کے خلاف سول لائن تھانے میں اپنی بیٹی کے اغواء کا مقدمہ درج کرایا تھا۔

تازہ ترین