امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم امریکی بنیامین نیتنیاہو اور ان کی اہلیہ امریکی دوروں کے دوران متعدد بار اپنے گندے کپڑے وائٹ ہاؤس میں مفت دھلوانے کے لیے ساتھ لائے۔
دوسری جانب اسرائیل نے خبر کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ بحرین اور متحدہ عرب امارات کے معاہدوں میں رکاوٹ کے لیے الزامات کا سہارا لیا جارہا ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم اور ان کی اہلیہ نے وائٹ ہاؤس کی سہولیات سے متعدد بار فائدہ اٹھایا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وائٹ ہاؤس آنے والے عالمی رہنماؤں کو یہ خدمات بلا معاوضہ پیش کی جاتی ہیں تاہم بیشتر عالمی رہنما نیتنیاہو اور ان کی اہلیہ کے برعکس اس کا استعمال نہیں کرتے۔
رپورٹ میں ایک وائٹ ہاؤس کے اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ نیتنیاہو کے متعدد دوروں کے بعد ہمیں یہ واضح ہو گیا کہ وہ گندے کپڑوں کے سوٹ کیس جان بوجھ کر لاتے ہیں۔
امریکی دعوؤں کے جواب میں امریکا میں موجود اسرائیلی سفارتخانے نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ الزامات متحدہ عرب امارات اور بحرین کے ساتھ اسرائیل کے سنگ میل معاہدوں کو کمزور بنانے کی ناکام کوشش ہیں۔
سفارتخانے سے جاری بیان میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ جوڑے نے اپنے دورے کے دوران وائٹ ہاؤس میں کپڑے دھلوانے کی سہولت کو استعمال نہیں کیا۔
یہ بھی بتایا گیا کہ نیتنیاہو نے اپنے دورے کے دوران صرف دو شرٹس، پاجاما اور ایک سوٹ دھونے کے لیے کہا، جبکہ اہلیہ نیتنیاہو نے صرف ایک بار کپڑوں پر استری کروائی۔