• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سرمہ، کاجل کا استعمال آنکھوں کی صحت کیلئے کیسا ہے؟

کاجل اور سرمے کے بغیر خواتین کے میک اپ کو ادھورا سمجھا جاتا ہے لیکن خواتین کے لیے بری خبر یہ ہے کہ کاجل کا استعمال آنکھوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔ 

ایشیا خصوصاً پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش میں بچوں کو کاجل یا سرمہ لگانے کا رواج ہے، مرد وخواتین اس کو نظر کی تیزی اور آنکھوں کی خوبصورتی میں اضافے کے لیے صدیوں سے استعمال کرتے آئے ہیں، بچوں کی پیدائش کے فوراً بعد بھی آنکھوں کو بڑا کرنے کی غرض سے مائیں بچوں کو سرمہ لگانا شروع کر دیتی ہیں۔

طبی ماہرین کے مطابق  ایک تحقیق کے نتائج میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ  بناؤ سنگھار کے لیے آنکھوں میں کاجل لگانے سے نہ صرف بینائی متاثر ہو سکتی ہے بلکہ اس کے صحت پر اور بھی کئی خطرناک اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ 

ماہرین کا کہنا ہے کہ غیر معیاری کاجل میں بڑی تعداد میں سیسے کے ذرات پائے جاتے ہیں جس کی وجہ سے ببناؤ سنگھار کی کوشش میں خواتین قوتِ بصارت سے ہاتھ بھی دھو سکتی ہیں۔

امریکا میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق  سرمے میں اور گیلے کاجل میں خطرناک حد تک سیسہ کی مقدار پائی جاتی ہے جس کی وجہ سے امریکا میں ہر قسم کے سرمے پر پابندی ہے۔


سیسہ کے چند خطرناک ترین نقصان درج ذیل ہیں:

سرمے یا کاجل میں موجود سیسہ خون میں شامل ہو کر بچے کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے ۔

بچوں میں سیسہ خون کے خلیوں کو متاثر کرتا اور خون کی کمی کا باعث بنتا ہے۔

بچوں میں چڑچڑا پن پیدا ہونے کے علاوہ ذہانت بھی متاثر ہوتی ہے اور گردے خراب ہوتے ہیں۔

سیسہ خون میں شامل ہو جائے تو جگر کو بھی نقصان کا اندیشہ ہوتا ہے۔

سرمہ لگانے سے آنکھوں کی نازک جھلی کے پھٹنے کا بھی اندیشہ ہوتا ہے۔

سرمہ اور سیسہ آنکھوں کی صفائی کو متاثر کرتا ہے۔

لینس لگانے والے افراد کو سرمے سے لازمی پرہیز کرنا چاہئے۔ 

حاملہ خواتین میں بچوں کے پیدائشی نقائص کا باعث بن سکتا ہے، اس کے علاوہ حمل کے دوران بچے کی دماغی نشوونما پر بھی منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔

تازہ ترین