• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خشک میوہ جات کے صحت سے متعلق فوائد اور نقصانات

پروٹین سے بھرپور خشک میوہ جات کا استعمال صحت کے لیے نہایت اہم قرار دیا جاتا ہے مگر اس کے استعمال کے جہاں انسانی مجموعی صحت پر فوائد حاصل ہوتے ہیں  وہیں چند نقصانات بھی ہیں جنہیں جاننے کے بعد ڈرائے فروٹ کو غذا کا حصہ  بنانا چاہیے۔

ماہرین کی جانب سے خشک میوہ جات کا استعمال تجویز کیا جاتا ہے ، عالمی وبا کورونا وائرس کے دوران بھی ماہرین کی جانب سے خشک میوہ جات کے استعمال پر خصوصی زور دیا گیا، اس سے معلوم ہوتا ہے کہ خشک میوہ جات کے استعمال سے قوت مدافعت مضبوط ہوتا اور متعدد بیماریوں سے پیشگی چھٹکارہ بھی حاصل ہوتا ہے۔

چند افراد سبزی خور ہوتے ہیں جنہیں گوشت کا استعمال پسند نہیں ہوتا، ایسے سبزی خور افراد کےلیے خشک میوے کا استعمال پروٹین حاصل کرنے کے لیے بہترین ذریعہ قرار دیا جاتا ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق خشک میوہ جات پھلوں، گوشت اور انڈوں کے برابر مقدار میں پروٹین نہیں دے سکتے ہیں مگر ان سے حاصل ہونے والا پروٹین زیادہ مفید ہوتا ہے کیونکہ پروٹین ایسے ذرائع سے حاصل کرنا چاہیے جس میں کولیسٹرول اور سیچوریٹڈ فیٹس بہت کم ہوں، یہی وجہ ہے کہ ماہرین جانوروں کے بجائے پھلوں اور سبزیوں سے پروٹین حاصل کرنے کو بھی تجویز کرتے ہیں۔

مندرجہ ذیل مختلف ڈرائے فروٹ کے استعمال سے مجموعی صحت پر آنے والے فوائد و نقصانات درج ہیں جنہیں پڑھنے کے بعد یقیناً صحت سے متعلق اصلاح ہو جائے گی۔

بادام

بادام کو ڈرائی فروٹ یعنی خشک میوہ جات کا بادشاہ قرار دیا جاتا ہے،  بادام سے متعلق کہاجاتا ہے کہ انہیں خوب چبا چبا کر کھانا چاہیے، بادام نہار منہ کھانے سے ذہانت میں اضافہ اور کمر پتلی ہوتی ہے، بادام بھگو کر کھانے سے ان کی تاثیر ٹھنڈی ہو جاتی ہے، رات کو پانی میں باداموں کی 7 سے 9 گریاں بھگو کر رکھ دیں اور صبح نہار منہ  کھانئیں ، اس سے معدہ، آنکھیں اور دماغ تروتازہ رہتا ہے۔

بادام بغیر بھگوئے کھانے سے قبض کی شکایت ہوتی ہے، ،کڑوے بادام کھانے سے آنکھوں کی بیماری میں مبتلا ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے جبکہ کڑوے بادام کھانے سے موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔

اخروٹ

انسانی دماغی شکل سے مشابہت رکھنے وال گری اخروٹ میں وٹامن اور معدنی نمک پایا جاتا ہے جس نہ صرف مسلز مضبوط ہوتے ہیں بلکہ اس سے میٹابالزم بھی تیز ہوتا ہے ۔

اخروٹ مقدار میں کم کھانے چاہئیں کیونکہ یہ گلے میں خراش اور منہ میں چھالے بننے کا سبب بن سکتا ہے، اخروٹ دن کے بجائے رات سونے سے قبل کھائیں، اخروٹ کھانے کے بعد چائے پینا نقصان دہ ہے ثابت ہو سکتا ہے۔

 چلغوزے

چلغوزہ جگر اور گردوں کے لیے مفید ہے، اس میں کولیسٹرول نہیں پایاجاتا جبکہ چلغوزے کی تھوڑی سی مقدار لمبے عرصے تک وزن کم کرنے میں معاون ہے۔

چلغوزہ ہمیشہ کھانے کے بعد استعمال کریں ورنہ بھوک ختم ہوجائے گی، 20 گرام سے زائد چلغوزے سر اور جسم کے مختلف حصوں میں درد کی شکایت پیدا کر سکتے ہیں۔

کھجور

کھجور کا استعمال ناصرف خالص کیا جاتا ہے بلکہ اسے دوسرے اجزا کے ساتھ ملا کر کھایا جاتا ہے، 100 گرام کھجور میں 2.45 گرام پروٹین ہوتا ہے جبکہ  8گرام فائبر بھی پایا جاتا ہے۔

کھجور نہایت میٹھا پھل ہے اسی لیے شوگر کے مریضوں کو اس سے دور رہنا چاہیے، ایک وقت میں تین سے زیادہ خجھوریں کھانا شوگر لیول بڑھا سکتا ہے جبکہ اس سے پیٹ بھی خراب ہو سکتا ہے۔

کشمش

کشمش انگوروں کی خشک شکل ہے، کشمش کا استعمال نہ صرف میٹھے پکوانوں میں کیا جاتا ہے بلکہ اسے ڈرائی فروٹ کی حیثیت سے اسنیکس کے طور پر بھی کھایا جاتا ہے۔


کشمش کا استعمال دانتوں کو مضبوط بناتا ہے مگر گرم تاثیر رکھنے کے سبب اس کے زیادہ استعمال سے پیٹ خراب، متلی، نکسیر کا پھوٹنا اور چہرے پر دانوں کا ہونا شامل ہے۔

تازہ ترین