• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈاکٹر عبدالقدیر کی تدفین فیصل مسجد میں ہوگی: وزیرِ اعظم عمران خان


وزیرِ اعظم عمران خان نے محسنِ پاکستان، ایٹم بم کے خالق ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی تدفین اسلام آباد کی فیصل مسجد کے احاطے میں کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے تعزیتی بیان میں وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مرحوم ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی خواہش کے مطابق انہیں اسلام آباد کی فیصل مسجد کے احاطے میں سپردِ خاک کیا جائے گا۔

وزیرِ اعظم عمران خان نے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو ایٹمی ریاست بنانے میں ان کا مرکزی کردار رہا، جس کی وجہ سے پاکستانی قوم ان سے بے پناہ محبت کرتی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی کوششوں سے پاکستان کو اپنے پڑوس میں موجود بڑی ایٹمی قوت سے تحفظ حاصل ہوا۔

وزیرِ اعظم عمران خان نے یہ بھی کہا کہ پاکستانیوں کے لیے ڈاکٹر عبدالقدیر خان قومی ہیرو کی حیثیت رکھتے تھے۔

وزیرِ اعظم عمران خان نے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے اہلِ خانہ سے تعزیت کا اظہار بھی کیا ہے۔

اس سے قبل ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے اہلِ خانہ کے حوالے سے بتایا گیا تھا کہ مرحوم کی نمازِ جنازہ آج 3 بج کر 30 منٹ پر اسلام آباد کی فیصل مسجد میں ادا کی جائے گی جبکہ یہ بھی بتایا گیا تھا نمازِ جنازہ کے بعد ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو ایچ ایٹ کے قبرستان میں سپردِ خاک کیا جائے گا۔

تاہم اب وزیرِ اعظم عمران خان کے اعلان کے مطابق ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی اسلام آباد کی فیصل مسجد میں آج ساڑھے 3 بجے نمازِ جنازہ کی ادائیگی کے بعد مسجد کے احاطے میں ہی تدفین کی جائے گی۔

وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید نے یہ اعلان کیا ہے کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو سرکاری اعزاز کے ساتھ سپردِ خاک کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ محسنِ پاکستان، ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبد القدیر خان آج صبح رضائے الٰہی سے انتقال کر گئے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ طبیعت بہت زیادہ خراب ہونے کی وجہ سے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو صبح 6 بجے کے آر ایل اسپتال لایا گیا تھا۔

اسپتال ذرائع کے مطابق ڈاکٹر عبدالقدیر خان کا انتقال صبح 7 بج کر 4 منٹ پر ہوا، ان کی کچھ عرصے سے طبیعت ناساز تھی۔

اسپتال ذرائع نے بتایا ہے کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کچھ عرصے قبل کورونا وائرس سے متاثر ہوئے تھے۔

ڈاکٹر عبدالقدیر خان 1936ء میں بھوپال میں پیدا ہوئے، وہ اہلِ خانہ کے ہمراہ 1947ء میں ہجرت کر کے پاکستان آئے۔

ڈاکٹر عبدالقدیر نے انجینئرنگ کی ڈگری 1967ء میں نیدر لینڈز کی ایک یونی ورسٹی سے حاصل کی، انہوں نے بیلجیئم کی ایک یونی ورسٹی سے میٹلرجیکل انجینئرنگ میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری لی۔

ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے بعد میں ایمسٹرڈیم میں فزیکل ڈائنا مکس ریسرچ لیبارٹری جوائن کی۔

مرحوم ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے پسماندگان میں بیوہ اور 2 بیٹیاں چھوڑی ہیں۔

تازہ ترین