عیدی کا مطالبہ

May 01, 2022

فیض لدھیانوی

عید مبارک آئی ہے

سچی خوشیاں لائی ہے

امی ہم کو عیدی دو

عید ہنسانے والی ہے

جیب ہماری خالی ہے

ابا ہم کو عیدی دو

سارے روزے ختم ہوئے

پہلے پیسے ہضم ہوئے

آپا ہم کو عیدی دو

عیدی ہے یہ بھیک نہیں

ٹال کے جانا ٹھیک نہیں

بھیا ہم کو عیدی دو

امی کی ماں جائی ہو

صرف سویاں لائی ہو

خالہ ہم کو عیدی دو

گھر میں گاڑی گھوڑا ہے

جو کچھ بھی دو تھوڑا ہے

ماموں ہم کو عیدی دو

آج نہیں پڑھنے کا غم

آج بڑے نواب ہیں ہم

نانی ہم کو عیدی دو

عمدہ کپڑے پہنے ہیں

کپڑوں کے کیا کہنے ہیں

نانا ہم کو عیدی دو

کنجوسی کو جانتے ہیں

باتوں سے کب مانتے ہیں

دادی ہم کو عیدی دو