نجی سکول میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے حوالے سے تقریری مقابلے کاانعقاد

September 22, 2022

پشاور(جنگ نیوز)کیا انفارمیشن ٹیکنالوجی نے لوگوں کی تخلیقی صلاحیت کو کم کیا ہے کے عنوان سے پشاور ماڈل سکول بوائز ٹو ورسک روڈ میں انگریزی زبان میں تقریری مقابلہ منعقد ہوا۔تقریری مقابلے میں طالب علموں نے اپنے خیالات کا اظہار بھرپور طریقے سے کیاانہوں نے کہا کہ آج کا نوجوان علم کے حصول کیلئے زیادہ تر انفارمیشن ٹیکنالوجی پر انحصار کرتا ہے اس نے روایتی تحقیق کے اصولوں کو پس پشت ڈال کر انفارمیشن ٹیکنالوجی کا سہارا لے رہا ہے۔انفارمیشن ٹیکنالوجی کے استعمال کیساتھ ساتھ تخلیقی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کی ضرورت ہے ۔ یہ بات سچ ہے کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی جدید معلومات تو دے سکتی ہے مگر تخلیقی صلاحیت جو انسان کے ذہنی دریچوں کو نہ صرف کھولتی ہے بلکہ انسان میں گہری سوچ و بچار کی صلاحیت میں اضافہ کرتی ہے ۔انفارمیشن ٹیکنالوجی نےمعاشرتی ڈھانچے کو یکسر بدل کر رکھ دیا ہے انہوں نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کا استعمال نوجوانوں میں ایک جنوں بن چکا ہے تاہم اس کے مثبت استعمال کیلئے شعور اجاگر کرنے کی ضرورت ہے انفارمیشن ٹیکنالوجی نے ہمارے لئے تعلیم ، ترقی اور خوشحالی کے نئے راستے متعارف کرائے ہیں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے منفی استعمال نے معاشرتی اقدار کو بدل دیا ہے ۔،اس موقع پر پی ایم ایس کے وائس پرنسپل فرمان اللہ ، لبنی عامر اور سمیع اللہ کے علاوہ اساتذہ اور طلباءکی ایک کثیر تعداد موجود تھی ۔بعد ازاں پشاور ماڈل سکول کے وائس پرنسپل فرمان اللہ نے مقابلے میں اول دویم اور سویم آنیوالے طالبعلموں میں تعریفی اسناد تقسیم کیں جن میں بالترتیب اول اسحاق آصف ، دویم عادل ضابطہ جبکہ سویم محمد طلحہ اور ارسلا خان شامل ہیں ، اسکے علاوہ مقابلے میں حصہ لینے والے دیگر طالبعلم میںاحسن خان ، تاجدار الامین ، محمد علی ، سعد یونس، سکندر خان، فصیح الدین ، سعد اللہ، ارسلا خان، خالد عثمان ، محمد حارث، عبیر عامر، سعد سلطان، ابصر شاہ، محمد اسحاق آصف، عادل ضابطہ، محمد طلحہشامل تھے ۔ ججز کے فرائض وقاراحمد ، ثاقب رشید اور صدارت کے فرائض محمد وائل ، نائب صدارت کے فرائض محمد حاشر اور سیکرٹری کے فرائض احمد سعد جبکہ سٹیج سیکرٹری کے فرائض انشال عروس نے ادا کئے ۔یاد رہے اس تقریری مقابلے کے مرکزی منتظمین وائس پرنسپل لبنی عامر اور سید عماد گیلانی تھے۔