کئے جاؤ کوشش میرے دوستو

October 23, 2022

اسمعیل میرٹھی

کئے جاؤ کوشش میرے دوستو

اگر طاق میں تم نے رکھ دی کتاب

تو کیا دو گے کل امتحاں میں جواب

نہ پڑھنے سے بہتر ہے پڑھنا جناب

کہ ہو جاؤ گے ایک دن کامیاب

کئے جاؤ کوشش میرے دوستو

نہ تم ہچکچاؤ، نہ ہرگز ڈرو

جہاں تک بنے کام پورا کرو

مشقّت اٹھاؤ، مصیبت بھرو

طلب میں جیو، جستجو میں مرو

کئے جاؤ کوشش میرے دوستو

زیاں میں بھی ہے فائدہ کچھ نہ کچھ

تمہیں مل رہے گا صلہ کچھ نہ کچھ

ہر اک درد کی ہے دوا کچھ نہ کچھ

کبھی تو لگے گا پتا کچھ نہ کچھ

کئے جاؤ کوشش میرے دوستو

تردّد کو آنے نہ دو اپنے پاس ہے

بے ہودہ خوف اور بے جا ہراس

رکھو دل کو مضبوط، قائم حواس

کبھی کامیابی کی چھوڑو نہ آس

کئے جاؤ کوشش میرے دوستو