کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کار اور مشرق وسطیٰ امور کے ماہر کامران بخاری نے کہا ہےکہ حماس اسرائیل تنازع مشرق وسطیٰ کے اندر بڑی جنگ میں تبدیل ہوسکتا ہے
سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ ن لیگ کی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ غیراعلان شدہ انڈراسٹینڈنگ نظر آرہی ہے.
ماہر معیشت محمد سہیل نے کہا کہ ڈالر کی قدر مسلسل کم ہونے سے لگ رہا ہے آئندہ چند ماہ میں مہنگائی میں بھی کمی آئے گی،مشرق وسطیٰ امور کے ماہر کامران بخاری نے کہا کہ حماس اسرائیل تنازع مشرق وسطیٰ کے اندر بڑی جنگ میں تبدیل ہوسکتا ہے
حماس اور اسرائیل کی حالیہ جنگ کی نوعیت پچھلی جنگوں سے بہت مختلف ہے، اسرائیل اب غزہ کی پٹی پر حماس کیخلاف رجیم چینج کرنا چاہتا ہے، سعودی عرب اسرائیل تعلقات کی بحالی کے عمل کو بریک ضرور لگا ہے لیکن یہ سلسلہ منقطع نہیں ہوا، حزب اللہ، حماس اور ایران نے مل کر ابراہم اکارڈ کے عمل کو تارپیڈو کیا ہے۔
سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ ن لیگ کی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ غیراعلان شدہ انڈراسٹینڈنگ نظر آرہی ہے، مریم نواز تین چار ماہ پہلے تک ن لیگ کو لیول پلیئنگ فیلڈ دینے کا مطالبہ کرتی تھیں جو کافی حد تک پورا ہوگیا ہے، اب پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی لیول پلیئنگ فیلڈ نہ ملنے کا شکوہ کررہی ہیں
دوسری طرف اختر مینگل نے بھی لیول پلیئنگ فیلڈ نہ ملنے پر الیکشن کا بائیکاٹ کرنے کی دھمکی دیدی ہے، سپریم کورٹ کے فل بنچ کے فیصلے کے بعد نواز شریف کیلئے صورتحال واضح نہیں ہے، کچھ قانونی ماہرین کا خیال ہے نواز شریف کی قانونی مشکلات ابھی ختم نہیں ہوئی ہیں۔
حامد میر کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اور حکومتی ذرائع کہتے ہیں عمران خان کے ساتھ نہ کسی نے ڈیل کیلئے رابطہ کیا نہ وہ ڈیل کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں، 2018ء کے الیکشن سے پہلے نواز شریف نااہل اور جیل میں تھے، آئندہ الیکشن سے پہلے عمران خان بھی جیل میں ہوں گے اور الیکشن میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔
حامد میر نے کہا کہ ڈاکٹر عارف علوی اگلے چند دنوں میں کچھ لوگوں کے ساتھ ملاقاتیں کرسکتے ہیں، عارف علوی کی کوشش ہوگی کہ ایوان صدر کو مرکز بنا کر گرینڈ ڈائیلاگ شروع کیے جائیں اور الیکشن کی تاریخ جلد از جلد دیدی جائے۔