• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مغرب کے روایتی میڈیا کی بھی یکطرفہ کوریج، افواہوں کی شہ سرخیاں 40 بچے ذبح کرنے کی افواہ ’اسکائی نیوز نے پھیلائی، دی ٹائمز، دی انڈیپنڈنٹ دی اسکاٹ مین ودیگر نے شہ سرخی بنایا، یورپی یونین کے تھیری بریٹن کا سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو دھمکی آمیز خط

کراچی ( ڈاکٹر سہیل محمود)فلسطین اور اسرائیل کی جنگ پر اطلاعات کے دھندلکے میں جہاں بہت سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا کردارقابل اعتراض رہا ہے وہیں مغرب کے بہت سے روایتی لگیسی میڈیا کاکردار بھی شرمناک رہا ہے۔ یورپی یونین کے تھیری بریٹن کا سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو دھمکی آمیز خط،لکھا ہے جس کے بعدآزادی اظہار کے اصول کو بالائے طاق رکھتے ہوئے سوشل میڈیا اپنے الگورتھمز کے ذریعے’ حماس‘ سے متعلق ایسے مواد کی اشاعت میں محتاط ہوگیا ہےجس سےاس کا مثبت تاثر بنتا ہو لیکن روایتی مغری لیگیسی میڈیا نے اسرائیل نواز پراپیگنڈہ پھیلانے میں سبقت حاصل کرلی ہے اور حماس کے ہاتھوں 40 بچے زبح ہونے کی افواہ کو پھیلانے میں اسکائی نیوز نے کلید ی کردار ادا کیا جبکہ ، دی ٹائمز ، دی انڈی پینڈنٹ، دی اسکاٹ مین ودیگر نے شہ سرخی بنایا۔مثال کے طور پرآسٹریلوی یہودی’ روپرٹ مردوخ‘ کی خبری سلطنت نیوزکارپوریشن کے بہت سے میڈیا آئوٹ لیٹس کی کوریج انتہائی جانبدارانہ اور یکطرفہ رہی ہے۔ اس گروپ کا ایک ٹی وی چینل ’ اسکائی نیوز‘ برطانیہ میں رجسٹر ہےاور تنازع پر اسکی کوریج کا واحد اندیشہ اسرائیل کی سلامتی ہےفلسطینیوں پر کیا گزرتی ہے اس حوالے سےکوئی تجزیہ اور انٹرویوز میں کوئی سوال نہیں کیاجاتا۔اسرائیل کے موقر اخبار ’ہاریتز‘ کے مطابق اسرائیلی میڈیا آئوٹ لیٹ آئی 24 کا نیتن یاہو سے اسقدر قریبی تعلق ہے کہ نیتن یاہو نے اس میڈیا ادارے کو لائسنس دلانے کےلیے اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے بے ضابطگی بھی کی تھی ۔ اسی چینل کی رپورٹر رپورٹرنکول زیدک حماس کے حملے کے بعد اسرائیلی فوج کے جلو میں ’ کفرعزا‘ کے علاقے میں پہنچ کر خبردی کہ یہاں 40 بچوں کے سرحماس نے قلم کیے ہیں۔ اس خبر کے بریک ہونے کی دیر تھی کہ رپروٹ مردوخ کے اسکائی نیوز نے اسے بار بار فلیش کرنا شروع کردیا۔اس کے حوالے سے تجزیے انٹرویوز پیش کیے جانے لگے۔

اہم خبریں سے مزید