کراچی (نیوز ڈیسک، اے ایف پی) حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کا کہنا ہے کہ انہوں نے غزہ پر اسرائیلی فوج کا زمینی حملہ پسپا کردیا ہے، القسام کے مطابق اسرائیلی فوج کا ایک ٹینک اور دو بلڈوزر تباہ کردیئے، اسرائیلی فوجی اپنا ٹینک اور بلڈوزر چھوڑ کر فرار ہوگئے ، صہیونی فوج نے غزہ کے قریب ایک اسرائیلی فوجی کی ہلاکت اور تین کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے، غزہ پر اسرائیلی افواج کی بمباری کا سلسلہ مزید تیز کردیا گیا ہے ،لڑاکا طیاروں کی بمباری میں مزید درجنوں مکان اور عمارتیں تباہ کردی گئیں ، 24گھنٹوں کے دوران صہیونی طیاروں کی بمباری سے مزید 266افراد شہید ہوگئے جس کے بعد شہداء کی تعداد تقریبا4ہزار 700کے قریب ہوگئی ہے ،غزہ پر اسرائیلی حملوں میں ایک اور فلسطینی صحافی رشدی سراج بھی شہید ہوگئے ہیں ، وہ اپنے گھر میں حملے کا نشانہ بنے، دوسری جانب اسرائیلی افواج کے لڑاکا طیاروں نے مقبوضہ مغربی کنارے میں دوسرے انتفاضہ کے بعد پہلی بار بمباری شروع کردی ہے،بمباری سے ایک مسجد شہید ہوگئی جبکہ ایک مہاجر کیمپ کو بھی نشانہ بنایاگیا ہے ،مغربی کنارے میں اسرائیلی افواج کی بمباری ،فائرنگ اور یہودی آبادکاروں کے حملوں مزید 6افراد شہید ہوگئے جس کے بعد دو ہفتوں میں یہاں شہید فلسطینیوں کی تعداد 91ہوگئی ہے،غیرقانونی طور پرآباد یہودیوں نے مقبوضہ مغربی کنارے سے 500کے قریب فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے بے دخل کرکے ان پر قبضہ کرلیا ہے ، یہودی آبادکار اسرائیلی افواج کیساتھ مل کر حملے کررہے ہیں جبکہ جنازوں کے اجتماعات کو بھی نشانہ بنایا جارہا ہے ، صہیونی فورسز نے ایک ہی روز میں مزید 727فلسطینیوں کو گرفتار بھی کرلیا گیا ہے،اسرائیلی افواج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے کئی علاقوں کو لاک ڈاون کردیا ہے ، نابلس کے قریب حواراکے علاقے میں اسرائیلی افواج نے ناکہ بندی کردی ہے اور اس کا رابط مقبوضہ مغربی کنارے کے دیگر علاقوں سے منقطع کردیاگیا ہے ، اسرائیلی افواج نے شام کے دارالحکومت دمشق اور حلب کے ائیر پورٹس کو بھی ایک بار پھر فضائی حملوں کا نشانہ بنایا ہے ، شامی حکام کے مطابق دمشق پر حملوں میں دو ملازمین شہید ہوگئے ہیں ، لبنان کی سرحد پر اسرائیلی افواج اور حزب اللہ کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ اتوار کے روز بھی جاری رہا ، اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ انہوں نے حزب اللہ کی جانب سے توپ شکن میزائلوں سے حملہ کرنے والے یونٹ کو نشانہ بنایا ہے ، حزب اللہ نے اسرائیلی افواج پر توپ شکن میزائلوں سے حملے کی تصدیق کی ہے ، خبر رساں ایجنسیوں اور مصری میڈیا کے مطابق رفاہ کراسنگ سے انسانی امداد کے مزید 17 ٹرکغزہ روانہ کردیئے گئے ہیں، میڈیا رپورٹ کے مطابق ان ٹرکوں میں صرف طبی سامان موجود ہے تاہم خوراک اور پانی موجود نہیں ہے ، اقوا م متحدہ کے اداروں نے غزہ کیلئے فوری طور پر ایندھن کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے ، اقوام متحدہ کےا دارے کا کہنا ہے کہ اسپتالوں میں ایندھن ختم ہونے والا جس کے باعث 130شیر خوار بچوں کی زندگی خطرے میں پڑ جائیگی جو مختلف اسپتالوں کے انکیوبیٹرز میں موجود ہیں ، اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ غزہ اس وقت سنگین بحران سے گزر رہا ہے اور عام شہریوں کی مدد کے لئے روزانہ 100 امدادی ٹرکوں کی اشد ضرورت ہے۔اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ غزہ کے قریب کریم سالوم کراسنگ کے قریب اس کے ایک ٹینک نے حادثاتی طور پر ایک مصری پوسٹ پر گولہ باری کی ہے۔کریم سالوم کراسنگ ایک تجارتی راہداری ہے جو غزہ کے جنوب میں واقع ہے۔ اسرائیل نے حماس کے 7 اکتوبر کے حملے کے بعد سے اس کراسنگ کو بند رکھا ہوا ہے۔ یہ جگہ مصری جنکشن کے قریب واقع ہے۔اس واقعے کے بعد اسرائیلی فوج نے اس پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ اس واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔مصری حکام کا کہنا ہے اس گولہ باری سے اس کے سرحدی محافظ زخمی ہوئے ہیں ۔ادھر مقبوضہ مغربی کنارے میں یہودی آبادکابھی مسلح ہوکر فلسطینیوں پرحملے کررہے ہیں۔مغربی کنارے میں یہودی آبادکاروں نےزیتون کے کئی درخت جلادیئے۔