غزہ ، کراچی(اے ایف پی، نیوز ڈیسک) غزہ پر اسرائیلی طیاروں ، توپخانے اور بحریہ کی وحشیانہ بمباری کا سلسلہ جاری ہے، اسرائیلی طیاروں نے غزہ میں جبالیہ کے مہاجر کیمپ پر خوفناک بمباری کردی، میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے جبالیہ پر امریکی ساختہ 6بم گرائے جس کے نتیجے میں کیمپ مکمل طور پر تباہ ہوگیا، بچوں اور خواتین سمیت 50 افراد شہید اور زخمی ہوگئے ، حماس کا کہنا ہے کہ حملے میں150افراد زخمی اور درجنوں ملبے تلے دب گئے ہیں ،اسرائیلی فوج نے جبالیہ کیمپ پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس میں حماس کا کمانڈر بھی مارا گیا ہے جبکہ حماس نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل خواتین اور بچوں کے قتل کا جواز ڈھونڈ رہا ہے ، غزہ کے النصیرت مہاجر کیمپ پر بھی اسرائیلی طیاروں نے بمباری کی جس کے نتیجے میں 15افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے ، غزہ کے مختلف علاقوں میں بھی رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا جاتا رہا اور پورے کے پورے خاندان اسرائیلی بمباری کے دوران شہید ہوگئے ،دوسری جانب حماس، یمنی حوثیوں اور حزب اللہ نے اسرائیل پر راکٹ اور میزائل حملے کئے ہیں ، عراق کے مغربی علاقے میں امریکی فوجی اڈے عین الاسد ایئر بیس پر 2 ڈرونز کے حملے کئےگئے ہیں تاہم اس میں کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ، ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبدللہیان کا کہنا ہے کہ خطے میں موجود ایران کی حامی ملیشیا اسرائیلی حملوں پر خاموش نہیں رہ سکتیں ، وہ اپنے فیصلوں میں آزاد ہیں ، فلسطینی حکام کے مطابق غزہ میں گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران 18خاندانوں کا اجتماعی قتل کیا گیاجس میں 200سے زائد فلسطینی شہید ہوئے، اب تک غزہ میں 926 خاندانوں کو اجتماعی طور پر شہید کیا جاچکا ہے ،شہداء کی تعداد 8700کے قریب ہوگئی جبکہ 21ہزار سے زائد زخمی ہیں ،غزہ میں 24 گھنٹوں کے دوران اقوام متحدہ کے مزید 3 امدادی کارکن شہید ہوگئے ہیں، اقوام متحدہ کے ادارے کے مطابق7 اکتوبر سے اب تک اقوام متحدہ کے 67 امدادی کارکن جاں بحق ہوچکے ہیں، مصر کے ایک عہدیدار نے کہا ہے کہ مصر بدھ کے روز شدید زخمیوں کے علاج کیلئے رفاہ کی راہداری کھولے گا، اقوام متحدہ کے بچوں کے ادارے یونیسیف کے ترجمان جیمز ایلڈر نے کہا ہے غزہ اب بچوں کا قبرستان بن چکا ہےجہاں اب پیاس کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے،غزہ میں ہر 10منٹ میں ایک بچہ شہید ہو رہا ہے، یومیہ 420بچے شہید اور زخمی ہورہے ہیں ، فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ کا کہنا ہے کہ زخمیوں کا علاج کرنے سے قاصر ہیں، ادویات کی قلت کے باعث زخمیوں کو بچانے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے، طبی سامان ختم ہوچکا ہے، غزہ پر بدترین فضائی حملوں کے دوران اسرائیلی فوجی ٹینکوں نے تین اطراف سے شمالی غزہ میں داخل ہونے کی کوشش کی ہے ، اسرائیلی ٹی وی چینل 12 کا کہنا ہے کہ غزہ میں صہیونی افواج کو چاروں اطراف سے شدید مزاحمت اور دیوانہ وار جنگ کا سامنا ہے، عرب میڈیا نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ حماس کے جنگجوؤں نے بیت حنون میں گھات لگا کر اسرائیلی فوج کی ایک پوری ڈویژن (تقریباً 35 فوجیوں) کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں 8 اسرائیلی ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے، اسرائیلی فوجیوں کی لاشیں اور زخمیوں کو ہیلی کاپٹروں کی مدد سے منتقل کرنا پڑا، حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ کا کہنا ہے کہ زمینی حملے کے دوران اسرائیلی فوج کے 22فوجی ٹینکوں کو ال یاسین میزائلوں سے تباہ کردیا گیا ہے ،انہوں نے بتایا کہ کم فاصلے سے استعمال ہونے والے میزائلوں سے بھی حملے کئے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ دشمن افواج کو بھاری جانی نقصان پہنچایا گیا ہے جبکہ اسرائیلی میڈیا نے دو فوجی اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے ،ابو عیبدہ نے اپنے ویڈیو بیان میں مزید کہا کہ ہماری دفاعی کارروائیاں جاری ہیں، ، غزہ حملہ آوروں کا قبرستان بنے گا،ہم نیتن یاہو کو خوشخبری دیتے ہیں کہ وہ گھٹنے ٹیک دیں گے اور ان کا سیاسی مستقبل ختم ہو جائے گا، حماس کا کہنا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی فوجی ٹینکوں کی پیش قدمی کے دوران حماس کے مجاہدین کے گھات لگا کر حملےکئے ، القسام بریگیڈ نے شمال مغربی اور جنوبی غزہ میں گھسنے والے فوجی ٹینکوں اور بکتر بند گاڑیوں پر درجنوں میزائلوں سے حملے کئے، ادھر حماس ، یمنی حوثیوں اور حزب اللہ نے اسرائیل پر میزائل حملے کئے ہیں ، حماس کا کہنا ہے کہ انہوں نے بیت حنون کے شمال، لاہیا کے مشرق اور کراما کے علاقے کے اطراف میں شدید بمباری وگولہ باری، بیر شبیہ میں حماس کے حملے کے بعد آگ بھڑک اٹھی، اشدود عسقلان پر بھی راکٹوں سے حملےکئے گئے۔