غزہ، کراچی (اے ایف پی، نیوز ڈیسک) اسرائیلی فوج نے غزہ کے جنوبی علاقوں پر بھی بمباری شروع کردی، صیہونی طیاروں کی بمباری اور توپخانے سے گولہ باری کے نتیجے میں مزید درجنوں فلسطینی شہید ہوگئے، غزہ کے جنوبی اسپتال بھی میتوں اور زخمیوں سے بھرنا شروع ہوگئے جہاں بھی طبی سہولیات کا فقدان ہے، غزہ کے کئی شمالی علاقوں پر بھی اسرائیلی طیاروں اور ڈرونز کی طرف سے بمباری جاری رہی، جبالیہ کیمپ پر دوبارہ بمباری میں کئی عمارتیں تباہ ہوگئیں، 18 افراد شہید اور کئی زخمی ہوگئے، متعدد افراد ملبے تلے دب گئے، غزہ کے محصور الشفا اسپتال میں آکسیجن سمیت تمام سہولیات کی بندش سے مزید 24 مریض دم توڑ گئے، غزہ کے الاہلی اسپتال میں بھی اسرائیلی فوج کی کارروائیوں کے دوران متعدد افراد زخمی ہوگئے، اسپتال کے ڈاریکٹر ابو سلمیا کا کہنا ہے کہ اسپتال میں مریضوں، طبی عملے اور 7 ہزار پناہ گزین محصور ہیں جو پانی، بجلی اور ہر طرح کی سہولیات سے محروم ہیں، مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجیوں کی و حشیانہ کارروائیوں میں مزید 7 افراد شہید ہوگئے، صیہونی افواج نے مغربی کنارے کے ابن سینا اسپتال پر بھی دھاوا بول دیا جس میں فائرنگ اور تشدد سے 14 افراد زخمی ہوگئے، اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ غزہ سے اسرائیل کے وسطی علاقوں پر کئی راکٹ حملے ہوئے ہیں، حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے اسرائیلی قیدیوں کو اسپتالوں میں رکھے جانے سے متعلق الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ کچھ قیدیوں کو طبی بنیادوں پر مختلف اسپتالوں میں علاج کیلئے لے جایا گیا تھا، القسام کے مطابق کئی قیدی اسرائیلی حملوں میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے جس سے متعلق دستاویزی ثبوت جلد جاری کردیئے جائیں گے، حماس نے ایک اور اسرائیلی قیدی کی ویڈٰیو بھی جاری کردی ہے، اسرائیلی افواج اور حزب اللہ کے درمیان گولہ باری کا تبادلہ جمعے کے روز بھی جاری رہا، حزب اللہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے برانت بیریکس میں ایک اسرائیلی ٹینک کو توپ شکن میزائل سے نشانہ بنایا ہے، اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ لبنان سے شومرا، شتلا اور مانارا کے علاقوں پر حملے ہوئے ہیں جبکہ اسرائیلی طیاروں نے حزب اللہ کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے، سعودی سرکاری ٹی وی کے مطابق، سعودی عرب کی طرف سے دی گئی چھ ایمبولینسیں جمعہ کو غزہ کی پٹی پہنچ جائیں گی، بحرین کے ولی عہد کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگ پوری دنیا میں تشدد کی کارروائیوں کے لیے حالات پیدا کر رہی ہے، اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ کے ساحلی علاقے پر قبضہ نہیں کرنا چاہتا۔امریکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو نے کہا کہ چاہتے تھے کہ غزہ جنگ میں کم سے کم جانی نقصان ہو مگر کامیاب نہیں ہوئے۔اسرائیلی وزیرِ اعظم نے کہا کہ حماس سے نمٹنے کے لیے دوبارہ کوئی ناکام حکمتِ عملی نہیں اپنائی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوجیوں کے پہنچنے سے پہلے حماس رہنما الشفاء اسپتال سے نکل گئے۔اسرائیلی وزیرِ اعظم نے مزید کہا کہ اگر ہم اپنے یرغمالیوں کو حاصل کر سکتے ہیں تو ہم عارضی جنگ بندی کریں گے، دریں اثناء اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ غزہ کیلئے ایندھن سے بھرے دو ٹینکر روانہ کرنے کی اجازت دے دی ہے تاہم یہ یقینی بنائیں گے کہ یہ تیل حماس تک نہ پہنچے۔ جنوبی غزہ میں خان یونس سے رپورٹنگ کرنے والے قطری نشریاتی ادارے کے صحافی کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے غزہ کے مغربی طرف سے شجاعیہ اور زیتون کی طرف پیش قدمی کی کوشش کی ہے جہاں انہیں مختلف محاذوں پر شدید مزاحمت کا سامنا ہے اور جھڑپیں بدستور جاری ہیں، فلسطینی مزاحمت کار اسرائیلی ٹینکوں اور بکتر بند گاڑیوں کو پیچھے دھکیلنے کی کوشش کررہے ہیں جبکہ مواصلاتی نظام کے معطل ہونے سے لڑائی کی اصل شدت کے بارے میں مکمل طور پر معلومات حاصل نہیں ہوسکی ہیں۔ قطری امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے امریکی صدر جوبائیڈن اور بحرین کے شاہ حمد بن عسیٰ الخلیفہ سے غزہ کی صورتحال پر علیحدہ علیحدہ بات چیت کی ہے۔ قطری امیری دیوان کا کہنا ہے کہ امریکی صدر سے بات چیت کے دوران اسٹریٹجک تعلقات پر بھی بات چیت کی گئی۔ وائٹ ہاوس کا کہنا ہے کہ بائیڈن نے قطری امیر کیساتھ اسرائیلی قیدیوں کی فوری رہائی کی ضرورت پر زور دیا۔ شاہ بحرین سے گفتگو کے دوران دونوں رہنماؤں نے غزہ، خطے اور عالمی صورتحال پر بات چیت کی۔