واشنگٹن، غزہ، کراچی (نیوز ایجنسی، نیوز ڈیسک) غزہ میں نسل کشی کا سلسلہ جاری ، اسرائیلی بمباری میں مزید 168فلسطینی شہید ہوگئے، شہداء کی مجموعی تعداد 21ہزار 675ہوگئی ہے ، بائیڈن حکومت نے کانگریس کو نظر انداز کرتے ہوئے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کو مزید ڈیڑھ سو ملین ڈالر مالیت کے گولہ بارود اور دیگر متعلقہ فوجی سامان بیچنے کی منظوری دیدی، امریکی حکومت نے ہنگامی صورتحال کو بنیاد بناتے ہوئے اسرائیل کو ایک سوسنتالیس اعشاریہ پانچ ملین ڈالر کا اسلحہ بیچنے کی منظوری دی ہے، دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کیخلاف اسرائیل بھر میں مظاہرے پھوٹ پڑے ہیں ، تل ابیب سمیت مختلف شہروں میں لاکھوں افراد سڑکوں پر نکل آئے، مظاہرین نے نیتن یاہو سے مستعفی ہونے اور حماس کی قید میں موجود اسرائیلی فوجیوں کی رہائی کیلئے اقدامات کا مطالبہ کیا ہے ، ادھر اسرائیلی بمباری میں حماس کی قید میں موجود ایک اور صیہونی فوجی ہلاک ہوگیا ہے جبکہ غزہ میں سرگرم مزاحمتی تنظیم کا کہنا ہے کہ حملے میں ان کے ارکان بھی زخمی ہوئے ہیں ، اسرائیل نے غزہ میں جاری لڑائی کے دوران اپنے مزید دو فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے جس کے بعد اسرائیلی حکام کے مطابق غزہ میں جاری زمینی جنگ کے دوران ہلاک اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 170ہوگئی ہے ، حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے کہا ہے کہ ان کے مزاحمت کاروں نے جنوبی غزہ کے علاقے شیخ عجلین میں د و اسرائیلی جیپوں، خوضاء میں اسرائیلی فوجیوں کے گروپ ، فوجی گاڑیوں اور اولڈ غزہ میں 8اسرائیلی ٹینکوں کو تباہ کردیا ہے جبکہ رفح کے مشرقی علاقے میں صیہونی فوجیوں کے ایک اجتماع اور فوجی گاڑیوں کو نشانہ بنایا ہے ۔ فلسطینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کا حکومتی اتحاد فلسطینیوں کے ساتھ ایک دشمن جیسا سلوک کر رہا ہے جسے "قتل یا بے گھر" ہونا چاہیے، وزارت نے غزہ پر اسرائیلی جنگ کو "نسل کشی" قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی افواج مقبوضہ مغربی کنارے میں گھمسان کی کارروائیاں کر رہی ہیں، قتل کرنے کے لیے گولیاں چلا رہی ہیں، زمینیں ضبط کر رہی ہیں اور فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے بے دخل کر رہی ہیں۔تفصیلات کے مطابق بائیڈن حکومت نے کانگریس کو نظر انداز کرتے ہوئے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کو مزید ڈیڑھ سو ملین ڈالر مالیت کے گولہ بارود اور دیگر متعلقہ فوجی سامان بیچنے کی منظوری دیدی، ابتدائی طور پر چھیانوے ملین ڈالر مالیت کے اسلحہ کا تخمینہ لگایا گیا تھا جو اب بڑھا دیا گیا ہے۔ یہ اقدام ایسے وقت کیا گیا ہے جب اسرائیل نے فلسطینیوں کے خلاف جنگ طویل عرصے تک جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ جنگ میں پہلے ہی اکیس ہزار پانچ سو سے زائد فلسطینیوں کا خون بہایا جا چکا ہے جن میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔ادھرجنوبی افریقہ نے غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے ذمہ دار اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت انصاف سے رجوع کرلیا،جنوبی افریقہ کے صدارتی سوشل میڈیا اکائونٹ پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جنوبی افریقہ نے غزہ میں اسرائیلی مظالم کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں درخواست دائر کردی ہے،درخواست میں غزہ میں اسرائیل کی جارحیت کو نسل کشی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کا مقصد فلسطینی قوم اورنسل کو تباہ کرنا ہے۔انسانی حقوق کی کئی تنظیمیں پہلے ہی کہہ چکی ہیں کہ فلسطینیوں کے لیے اسرائیلی پالیسیاں نسل پرستی کے مترادف ہیں، جبکہ غزہ میں قابض صیہونی فوج کی وحشیانہ کارروائیاں ہفتہ کوبھی جاری رہیں، 24 گھنٹوں میں 180 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کردیا گیا، اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں شہدا کی تعداد 21 ہزار 507 تک پہنچ گئی۔