غزہ، کراچی (اے ایف پی، نیوز ڈیسک) اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ گزشتہ 3ماہ سے جاری اسرائیل جنگ کے باعث غزہ ناقابل رہائش ہوچکا ہے ، اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے سربراہ مارٹن گریفتھس نے کہا ہے کہ غزہ کا بڑا حصہ ملبے کا ڈھیر بن چکا ہے اور غزہ ناقابل رہائش ہو گیا ہے، دوسری جانب جنوبی غزہ پر اسرائیلی طیاروں کی شدید بمباری کا سلسلہ بلا تعطل جاری ہے ، فلسطینی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ24گھنٹوں کے دوران مزید 122فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہوگئے ، شہداء کی مجموعی تعداد22ہزار722ہوچکی ہے، اسرائیلی فوجیوں نے الشفاء اسپتال کی طرح غزہ کے الاقصیٰ اسپتال پر حملے کی تیاری کرلی ہے ، صیہونی فوجی زخمیوں اور مریضوں سے بھرے ہوئے اسپتال کی طرف بڑھ رہے ہیں ۔ غزہ کی پٹی میں شہریوں کو بڑے پیمانے پر نقل مکانی، تباہی اور گہرے ہوتے انسانی بحران کے درمیان تشدد کا خمیازہ اٹھانا پڑا ہے ۔اے ایف پی کے نامہ نگاروں نے سنیچر کی صبح جنوبی شہر رفح پر اسرائیلی حملوں کی اطلاع دی، جہاں دیگر علاقوں سے منتقل ہونے والے لاکھوں افراد نے پناہ حاصل کررکھی ہے۔تازہ اسرائیلی بمباری کے متاثرین کو ہفتے کے روز جنوبی شہر خان یونس کے یورپی اسپتال لایا گیا، جہاں لواحقین اور سوگوار جمع تھے۔ان میں سے ایک، محمد عواد، ایک 12سالہ لڑکے کی میت پر رو پڑا۔اس نے اپنے خاندان میں ہونے والی اموات کو شمار کیا۔ فلسطینی صحافی عواد نے اے ایف پی کو بتایا، اسرائیلی بمباری میں اس کا بھائی، بھابھی ، ان کے بچوں اور دیگر رشتہ داروں سمیت خاندان کے 20سے زائد افراد شہید ہوئے ہیں۔دوسری جانب فلسطینی میڈیا فورم نے بتایا کہ اسرائیلی حملے میں زخمی ایک اور فلسطینی صحافی اکرم الشافعی اسپتال میں دم توڑ گیا، اسیر یاسین کے مطابق، وہ "اس پاگل جنگ کے دوران اسرائیلی قبضے کے ہاتھوں شہید فلسطینیوں کی تعداد 117ہوگئی ہے ۔ یاسین نےبتایا کہ اسرائیل "صحافیوں کو براہ راست نشانہ بناتا ہے" تاہم اس سے ہمارے عزم کو مزید تقویت پہنچتی ہے تاکہ ہم دنیا کو غزہ کے مصائب کو پہلے سے زیادہ دکھائیں۔ ادھر امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن غزہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے اپنے چوتھے علاقائی دورے کے آغاز پر ہفتے کے روز ترکی پہنچے تھے ۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کے مطابق، وہ آئندہ ہفتے اسرائیل اور مقبوضہ مغربی کنارے کا دورہ کرنے سے پہلے کئی عرب ریاستوں کا دورہ بھی کریں گے ، وہ اسرائیلی رہنماؤں کے ساتھ غزہ تک امداد کی فراہمی کیلئے "فوری اقدامات" پر بھی بات کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے بلنکن سے کہا ہے کہ وہ اپنے دورے کے دوران اسرائیلی جارحیت کے خاتمے پر توجہ مرکوز کریں ، انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے لئے امریکی حمایت نے اسے غزہ میں فلسطینیوں کے بے مثال قتل عام اور جنگی جرائم کے قابل بنایا ہے۔قطر میں مقیم اسماعیل ہنیہ نے اپنے دفتر سے شیئر کئے گئے ایک ویڈیو پیغام میں مزید کہا کہ "ہمارے خطے کا مستقبل اور استحکام فلسطینی کاز سے جڑا ہوا ہے۔