اسلام آباد ( خالد مصطفیٰ) اسرائیل پر ایرانی حملے کے بعد پاکستان کی ایکویٹی مارکیٹ میں مثبت رحجان دیکھا گیا ہے اور 100 انڈیکس میں 0.33 فیصد کا معمولی سا اضافہ بھی ہوا ہے۔
اس مثبت پیشرفت کے پس پردہ یہ احساس تھا کہ تنازع کویہیں پر روکا جاسکتا ہے کیونکہ اس کے پیچھے ایران اور امریکا کے بیانا ت حوصلہ افزا ہیں ۔
تہران نے یہ بیان بھی تھا کہ اسرائیل کے ساتھ(دمشق میں ایرانی سفارتی مشن پر حملے سے پیدا ہونے والے ) تنازع کو اب ختم تصور کیاجائے۔
ایک ماہر اقتصادیات ڈاکٹر خاقان نجیب نے دی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’اگر اسرائیل نے ایران کو جواب دیا تو پھر اس کا تیل کی قیمتوں اور دیگر اشیائے ضروریہ پر منفی اثر ہوسکتا ہے۔
بین الاقوامی اسٹاک مارکیٹیں اور بانڈ زجیو پولٹیکل رسک میں تبدیل ہوتے رہتے ہیں۔
ایران نے 13 اپریل کو ایک بڑاڈرون اور میزائل حملہ کیا تھاجو دمشن میں ایرانی سفارتخانے پر اسرائیلی بمباری کا جواب تھا۔
ادھر اگرچہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا ہےکہ اسرائیل ایران پر جلد ہی ایک حملہ کرسکتا ہے لیکن امریکا نے واضح کیا ہے کہے کہ وہ اسرائیل کی جانب سے ایران پر کیے جانے والے کسی حملے کا حصہ نہیں بنے گا۔تاہم ڈاکٹر نجیب نے کہا کہ ایران اور امریکا کے بیانات حوصلہ افزا ہیں اور یہ امید ہے کہ اسرائیل اور ایران کی مخاصمت حدو ں میں رہے گی۔