کراچی (رفیق مانگٹ) ایران دفاعی بجٹ میں اسرائیل سے پیچھے، فوجیوں کی تعداد میں اسرائیل پر بھاری، اسرائیل کا دفاعی بجٹ67 کھرب66ارب روپے، ایران کا دفاعی بجٹ27کھرب60ارب روپے ، اسرائیل کے پاس 612 اور ایران کے پاس 551طیارے، ٹینکوں کے لحاظ سے ایران کی طاقت اسرائیل سے تقریباً دگنی.
اسرائیل کے پاس 2200ٹینکس ہیں، اور ایران کے پاس 4071ٹینک ،ایران سمندر کی فوجی طاقت میں بھی اسرائیل سے آگے، اسرائیل کے پاس 80 ایٹمی بم، ایران کے پاس کوئی ایٹمی بم نہیں۔
تھنک ٹینک گلوبل فائر پاورکے مطابق ایران دفاعی بجٹ کے لحاظ سے اسرائیل سے پیچھے ہے لیکن فعال فوجیوں کی تعداد کے لحاظ سے ایران اسرائیل سے بہت آگے ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیل کا دفاعی بجٹ67 کھرب66ارب روپے( 24عشاریہ2 ارب ڈالر) ہے جبکہ ایران کا دفاعی بجٹ27 کھرب60ارب روپے( 9عشاریہ9 ارب ڈالر) ہے۔ فضائی طاقت کی بات کریں تو اسرائیل کے پاس 612 طیارے ہیں اور ایران کے پاس 551 طیارے ہیں۔ تاہم ٹینکوں کے لحاظ سے ایران کی طاقت اسرائیل سے تقریباً دوگنی ہے۔
اسرائیل کے پاس 2200 ٹینکس ہیں، اور ایران کے پاس 4071 ٹینک ہیں۔ایران سمندر کی فوجی طاقت میں بھی اسرائیل سے آگے ہے۔
اسرائیل کے پاس 67 جنگی بحری جہاز ہیں جب کہ ایران کے پاس 101جنگی جہازوں کا طویل بیڑا ہے۔ اس کے علاوہ اسرائیل کے پاس 43 ہزار بکتر بند گاڑیاں ہیں جب کہ ایران کے پاس 65 ہزار بکتر بند گاڑیاں ہیں۔ فوجیوں کی تعداد کے لحاظ سے بھی ایران اسرائیل پر بھاری ہے۔ اسرائیل کے پاس ایک لاکھ 73 ہزار فوجی ہیں جبکہ ایران کے 5لاکھ75 ہزار فعال فوجی ہیں۔
اس کے علاوہ اسرائیل کے پاس 4لاکھ65 ہزار ریزرو فوجی ہیں جبکہ ایران کے پاس 3لاکھ50 ہزار ریزرو فوجی ہیں۔بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل کے پاس اس وقت 80 ایٹمی بم ہیں جب کہ ایران کے پاس سرکاری طور پر کوئی ایٹمی بم نہیں ہے۔